راولپنڈی (آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے) بانی عمران خان سے بیرسٹر گوہر سمیت5 پی ٹی آئی رہنمائوں نے اڈیالہ جیل میں ملاقات کی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پانچوں رہنماؤں گرمجوشی سے بانی پی ٹی آئی سے ملے اور ان کی خیریت دریافت کی۔ یہ ملاقات ہفتہ کی صبح8 بجے ہونا تھی تاہم تاخیر کا شکار ہو گئی۔ پی ٹی آئی رہنمائوں نے اس کی وجہ یہ بیان کی کہ جیل انتظامیہ انہیں ملاقات کی اجازت نہیں دے رہی۔ جس کے بعد مولانا فضل الرحمان کے کہنے پر حکومت نے یہ اجازت دے دی۔ علاوہ ازیں پریس کانفرنس میں بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ عمران خان نے مولانا کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہر سختی میں ہمارے ساتھ عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔ مطالبہ کرتے ہیں خان صاحب کے حقوق کا خیال رکھا جائے، ان سے 45 منٹ ملاقات ہوئی، خان صاحب کے سیل میں پانچ روز سے بجلی نہیں ہے، انہیں تنہائی میں رکھنا، چھوٹے سیل میں رکھنا انسانی و آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہے انہیں وہ سہولتیں دی جائیں جو قانوناً ملنا ان کا حق ہے۔ دو ہفتے سے انہیں ٹی وی اور اخبار کی سہولت نہیں حالیہ آئینی ترامیم کی پیش رفت سے وہ لاعلم تھے ہم نے انہیں آگاہ کیا۔ خان صاحب نے اپنی بہنوں کی گرفتاری پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ میں اور میرے خاندان والے ہمیشہ قربانی دیں گے۔ پوری قوم سے پرامن رہنے کی اپیل ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان سے ملاقات کے دوران ہم نے اپنی اور فضل الرحمان کے درمیان پیش رفت سے انہیں آگاہ کیا۔ عمران خان نے اس بات چیت کو مثبت انداز میں لیا اور تعریف کی کہ انشاء اللہ خان صاحب نے مولانا کی تعریف کی اور کہا کہ وہ ہر سختی میں ہمارے ساتھ عدلیہ کی آزادی کے لیے کھڑے ہوں گے۔ پندرہ بیس منٹ بانی پی ٹی آئی نے اپنی حالت بتائی، عمران خان سے سے مشاورت مکمل نہیں ہو سکی۔ ہمارا خیال تھا کہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ ملاقات ہو گی مگر پینتالیس منٹ بعد پولیس والوں نے کہہ دیا کہ ملاقات کا وقت ختم ہوگیا ہے، پیر کو بانی پی ٹی آئی سے دوبارہ ملاقات کی کوشش کریں گے۔ عمران نے عمر ایوب سمیت مزید دیگر رہنماؤں کو بھی مشاورت کا کہا ہے۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارے دو سینٹرز بھی اٹھا رکھے ہیں، انہیں ہمارے حوالے کیا جائے۔ اگر ترامیم کیلئے لوگوں کو توڑیں گے تو وہ درست نہیں ہو گا، حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں ہوئی حکومت کوشش کر رہی ہے کہ اتفاق رائے پیدا کرے مگر جو طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے وہ غلط ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے ساتھ پیکج پر سرسری سا ذکر ہوا ہے، عمران خان اس پر مزید بات چیت چاہتے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے عمر ایوب، شبلی فراز، علی امین گنڈا پور اور ملک احمد بھچر کو مشاورت کے لئے طلب کیا ہے۔ بانی کو بتایا گیا کہ آئینی عدالت نہیں آئینی بنچ ہے۔ عمران خان نے فضل الرحمن سے بات چیت جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔ بانی کی ہدایت کے مطابق ہم مولانا سے بات چیت جاری رکھیں گے۔ مشاورت میں دو تین دن اگر اور لگ جائیں تو کوئی بات نہیں۔ اس قسم کی آئینی ترمیم کیا قانون سازی بھی قابل قبول نہیں ہے۔راولپنڈی سے اپنے سٹاف رپورٹر سے کے مطابق اڈیالہ جیل کے کانفرنس روم میں ہوئی ملاقات کا دورانیہ ایک گھنٹے پر محیط تھا۔ رہنمائوں نے بانی چیئرمین سے آئینی ترامیم سے متعلق تبادلہ خیال کیا اور 26 ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے مشاورت کی وفد نے جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ہونے والی مشاورت پر بھی بانی چیئرمین کو آگاہ کیا گیا۔ اسد قیصر نے بانی چیئرمین کی طبیعت کے حوالے سے کہا کہ وہ ٹھیک ہیں۔ دریں اثناء اڈیالہ جیل میں قیدیوں و حوالاتیوں سے ملاقاتوں پر پابندی میں مزید دو یوم کی توسیع کر دی گئی ہے۔ جیل ذرائع کے مطابق ملاقاتوں پر پابندی میں توسیع پنجاب حکومت نے کی ہے اورپابندی کا یہ فیصلہ سکیورٹی خدشات کے پیشِ نظر کیا گیا ہے۔ جیل میں ملاقاتوں پر پابندی کا اطلاق سیاسی قیدیوں سمیت عام قیدیوں پر بھی ہو گا۔
عمران سے ملاقات ‘ بانی نے امید ظاہر کی فضل الرحمن عدلیہ کیلئے ساتھ کھڑے ہوں گے : بیرسٹر گوہر
Oct 20, 2024