اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)پاکستان میں توانائی کا بحران اس کی اقتصادی ترقی اور صنعت کاری کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے اور اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے حکومت کو مختصر، درمیانی اور طویل مدتی کے لیے مضبوط اور جامع حکمت عملی پر عمل درآمد کرنا چاہیے۔پاکستان کا توانائی کا خسارہ ایک مستقل چیلنج رہا ہے، جس کی وجہ سے بجلی کی قلت اور صنعتی ترقی میں کمی واقع ہوئی ہے۔ اس خطرے کو کم کرنے کے لیے، پاکستان کو درآمدی ایندھن پر بڑھتے ہوئے انحصار کو کم کرنا چاہیے۔ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈویلپمنٹ اکنامکس میں توانائی کی ماہر اور سینئر ریسرچ اکانومسٹ ڈاکٹر عافیہ ملک نے کہا کہ بجلی کی کمی کو دور کرنے کے لیے اہم کوششوں کے باوجود، مزید اصلاحات ابھی بھی ضروری ہیں۔ویلتھ پاک سے بات کرتے ہوئے، انہوں نے موجودہ پاور پلانٹس کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور بجلی کی چوری کو روکنے پر توجہ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔انہوں نے انفراسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور تھرمل اور ہائیڈرو پاور پلانٹس کی مناسب دیکھ بھال کو یقینی بنانے کی بھی تجویز دی۔ موجودہ وسائل کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے فوری اقدامات کے بغیر، صورت حال نازک رہے گی، جس سے صنعتی پیداوار اور گھریلو توانائی کی ضروریات دونوں متاثر ہوں گی۔