کلرسیداں(نامہ نگار)چیف ایگزیکٹو آفیسر دارارقم سکولز آف پاکستان ڈاکٹر اشتیاق احمد گوندل نے کہا ہے کہ والدین اساتذہ کو گھر میں بچے کے رویے،اس کے مزاجی رحجانات،اس کی عادات اور اس کی پسند و ناپسند کے بارے میں بہت کچھ بتا سکتے ہیں۔گھر میں ہونے والے مختلف واقعات و حالات او ر حادثات بچے کی جذباتی زندگی میں گہرا اثر چھوڑ تے ہیں۔ایک استاد کا ان سب سے باخبر رہنا انتہائی ضروری ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز کلر سیداں میں منعقدہ ایک تقریب میں وا لد ین اوراساتذہ کے کردار کے حوالے سے منعقدہ سیشن سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ اور والدین کا باہمی ربط اس لئے بھی بے حد ضروری ہے کہ والدین بچے کا بہت قریبی علم جبکہ اساتذہ بچوں کے نفسیات کے بارے میں ماہرانہ علم رکھتے ہیں لہذا دونوں فریقین کے باہم ملنے اور تبادلہ خیالات کرنے سے ایسے نتائج مرتب ہو سکتے ہیں جو بچے کی زندگی پر خوشگوار اثر چھوڑ سکتے ہیں۔استاد اور والدین دونوں کے پیش نظر ایک ہی مقصد ہوتا ہے اور وہ ہے بچہ اور اس کی بہبود،جب دونوں ایک ہی مقصد کیلئے کام کرتے ہیں تو اگر ان میں اشتراک و تعاون ہو، وہ ایک دوسرے سے ملتے رہیں ایک دوسرے کے نظریات اور ایک دوسرے کی مشکلات کا علم رکھیں تو یہ کام یقینا زیادہ احسن طریقے سے انجام پا سکتا ہے۔ایسوسی ایٹ پروفیسر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد ڈاکٹر محمد کاشف شیخ نے اپنے خطاب میں کہا کہ اسلام و ہ عظیم دین ہے جس نے حصول علم یعنی علم طلب کرنے کو ایک دینی فریضہ قرار دیاہے۔ اس کی اہمیت اس سے بھی عیاں ہوتی ہے کہ ہمارے نبیؐ پرجو پہلی وحی نازل ہوئی تھی وہ اقرا یعنی پڑھیے پر مشتمل ہے جس سے اسلام میں علم کی عظمت و اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔نبی کریم ؐ کو اللہ تعالی نے معلم بنا کر مبعوث فرمایا،اس سے واضح ہوا کہ علم عظمت و اہمیت اپنی جگہ تا ہم معلم کا مقام سب سے بلند ہے۔