صوبائی دارالحکومت لاہور میں چھٹی کے باوجود کے بھی فضائی آلودگی میں کمی نہ آسکی اورلاہور آلودگی کے اعتبار سے دنیا بھر کے شہروں میں پہلے نمبر پر رہا ۔شہر میں سموگ کی اوسط شرح 409 ریکارڈ کی گئی ہے، برکی روڈ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 593، ڈی ایچ اے کے علاقے کا اے کیو آئی 451 جبکہ ٹھوکر نیاز بیگ کے علاقے کا ایئر کوالٹی انڈیکس 416 پر پہنچ گیا۔ علاوہ ازیں وزیر اعلی مریم نواز شریف کی قیادت میں پنجاب حکومت نے سموگ سے بچا ئوکے لئے مصنوعی بارش کے انتظامات بھی مکمل کر لئے ہیں۔محکمہ ماحولیات ،آرمی ایوی ایشن، سول ایوی ایشن، پی سی ایس آئی آر اور محکمہ موسمیات نے مشترکہ حکمت عملی تیار کی ہے۔سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کے مطابق سموگ سے بچا ئوکے لئے بوقت ضرورت مصنوعی بارش کی جائے گی، مصنوعی بارش اور دیگر اقدامات کے لئے وسائل بھی مہیا کر دئیے گئے ہیں، وزیراعلی پنجاب کی ہدایت پر محکمہ موسمیات کی معاونت سے مصنوعی بارش کی جائے گی، سموگ کی شدت کی صورت میں تمام انتظامی اقدامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، بین الاقوامی معیار کے مطابق مصنوعی بارش کے حوالے سے عمل کیا جائے گا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک بار مصنوعی بارش پر 50 سے 70 لاکھ روپے خرچ آئے گا۔ انہوںنے کہا کہ زہریلا دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں، کارخانوں اور ذرائع کے خلاف کریک ڈائون جاری رہے گا ہے، زہریلے دھوئیں سے بچا ئوکے اقدامات سے ماحول بہتر کر لیں تو مصنوعی بارش کی ضرورت نہیں، عوام ساتھ دیں، مل کر سموگ پرست بچا ئوکے جہاد کو کامیاب بنائیں، فصلوں کی باقیات جلتی دیکھیں، صنعتوں سے دھواں اٹھتا دیکھیں، یا مقدار سے بڑھ کر دھواں چھوڑتی گاڑیاں دیکھیں تو 1373 پر اطلاع دیں،ہر شہری کا تعاون انسانی جانیں بچا سکتا ہے۔