قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری کرتے ہوئے مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت شام 6 بجے ہوگا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 9 نکاتی ایجنڈا جاری کیا ہے، آئینی ترمیم آج سپلیمنٹری ایجنڈا کے ذریعہ لائی جاسکتی ہیں، اس مقصد کے لیے اجلاس کے آغاز پر معمول کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک منظور کی جائے گی۔ بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی اجلاس میں جنرل سیلز ٹیکس کی وصولی میں بڑے پیمانے پر مبینہ غبن پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا، قانونی معاونت و انصاف اتھارٹی ترمیمی بل 2024ء منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا، دی لیگل ایڈ اینڈ جسٹس اتھارٹی ترمیمی بل پیش کیا جائے گا، ریڈیو پاکستان کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی عدم ادائیگی پر توجہ دلاؤ نوٹس پیش کیا جائے گا، ایجنڈے میں وقفہ سوالات بھی موجود ہے، صدر کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر شکریہ کی تحریک بھی ایجنڈے کا حصہ ہے۔معلوم ہوا ہے کہ سیکیورٹی کے پیش نظر قومی اسمبلی کے اجلاس میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گی ہے، صرف میڈیا کے ان نمائندوں کو پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت ہوگی جن کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے فل سیشن پریس گیلری کارڈ جاری کیے گے ہیں۔ بتایا جارہا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس بھی آج پھر ہوگا، وزیر اعظم کی زیرِ صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس دن 2 بج کر 30 منٹ پر ہوگا، وفاقی کابینہ اجلاس میں چھبیسویں آئینی ترمیم کی منظوری متوقع ہے، گزشتہ اجلاس میں چھبیسویں آئینی ترمیم پر کابینہ اجلاس کو بریف کیا گیا تھا۔