القاعدہ کے مبینہ مشیر کا حماس سے یرغمالی رہا کرنے کا مطالبہ

Oct 20, 2024 | 14:54

القاعدہ کے ایک مشیر نے حماس سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دے۔ امریکہ کے انتہا پسندوں کو مانیٹر کرنے والے ادارے ' سائٹ ' کے مطابق یہ مشیر القاعدہ کے موجودہ سربراہ کے ساتھ منسلک بتائے جاتے ہیں۔القاعدہ سربراہ کے مبینہ مشیر مصطفیٰ حمید کو ابو ولید المسری نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ وہ سیف العادل کے سسر بھی ہیں۔ واضح رہے سیف العادل کو ہی آج کل القاعدہ کا سربراہ قرار دیا جاتا ہے۔ابو ولید المسری کی جانب سے ' آن لائن ' کیے گئے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ 'اسرائیلی یر غمالی مردہ یا زندہ جس بھی حالت میں ہوں انہیں رہائی ملنی چاہیے۔ کیونکہ یرغمالیوں کی رہائی کا اثر ہی اسرائیل میں فلسطینی قیدیوں پر پڑے گا۔ 'انہوں نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو خراج تحسین پیش کیا ، جن کو قتل کرنے کا اسرائیلی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا ہے۔ ابو ولید نے کہا ' حماس کو اب لازمی اور فوری طور پر یرغمالی اسرائیل کو واپس کرنے چاہییں ، اس فائل کو اب بند ہونا چاہیے نہ کہ کھلنا چاہیے۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں اس کے مضمرات بھی ہوں گے۔ 'القاعدہ مشیر نے کہا ' کوئی بھی فلسطینی اسیران کے بارے میں بات نہیں کرتا ، حتیٰ کہ میڈیا بھی ان کا ذکر نہیں کرتا ہے۔ خیال رہے سات اکتوبر 2023 سے اسرائیلی یرغمالی غزہ میں حماس کی قید میں ہیں۔

مزیدخبریں