اسرائیل: سات اکتوبر کے حملے سے کچھ دیر پہلے کی ایک مبینہ ویڈیو جاری

اسرائیل کی فوج نے فلسطینی مزاحمتی تحریک کی سات اکتوبر کے حملے سے کچھ دیر پہلے کی ایک مبینہ ویڈیو جاری کی ہے۔ جس میں دکھایا گیا ہے کہ حماس کے مقتول سربراہ یحیٰی سنوار حماس کی بنائی گئی ایک زیر زمین سرنگ میں موجود ہے۔

یہ ویڈیو اسرائیل کو ہفتے کے روز اس وقت جاری کرنا پڑی ہے جب یحییٰ سنوار اپنی زندگی کے آخری لمحات میں زخمی ہونے اور بمباری کا نشانہ بننے کے باوجود ہمت اور حوصلہ نہیں ہارے بلکہ ایک چھڑی سے ہی اسرائیلی ڈرون طیارہ گرانے کی کوشش کرتے ہیں۔حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو سات اکتوبر 2023 کے اسرائیل پر حملے کا اصل معمار سمجھا جاتا ہے۔ اس حملے نے پورے اسرائیل کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ نے اسرائیل پر بے مثال حملہ کیا تھا۔اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے کہا ہے کہ ویڈیو میں یحییٰ سنوار اپنے اہل خانہ کے ساتھ زیر زمین سرنگ میں نظر آرہے ہیں۔ ہگاری کے مطابق دیکھا جا سکتا ہے کہ حماس کے سربراہ سنوار آٹھ اکتوبر کی رات اپنے گھر والوں کےساتھ ہیں۔ اسرائیل پر حملہ ایک روز پہلے کیا گیا تھا۔واضح رہے یحییٰ سنوار کی آخری روز کی اسرائیلی ویڈیو یحییٰ سنوار کی بعد از قتل عوامی مقبولیت میں غیر معمولی اضافہ کر گئی ہے۔ غزہ کے عوام سنوار کو ایک ہیرو کے طور پر پہلے سے بھی زیادہ چاہنے لگے ہیں۔ یہ رجحان فلسطینی نوجوانوں میں زیادہ دیکھا جا رہا ہے۔ مقبولیت کی یہ لہر اسرائیل کے لیے پریشانی کا باعث بن رہی ہے۔ایڈمرل ہگاری کے بقول اس ویڈیو میں سنوار اور ان کے اہل خانہ کے پاس ایسا سامان ہے کہ جیسے وہ لمبے عرصے کے لیے قیام کرنے آئے ہیں۔حماس سربراہ یحیٰ سنوار کو پچھلے ہی بدھ کے روز اسرائیل کی فوج نے ایک اتفاقیہ آپریشن کے دوران رفح میں ایک گھر میں اپنے دو ساتھیوں سمیت قتل کیا ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو بھی اسرائیلی فوج نے جاری کی ہے۔نیو یارک ٹائمز نے محض اڑھائی ماہ قبل ہی حماس سربراہ بننے والے یحییٰ سنوار کی پوسٹ مارٹم پر مبنی رپورٹ شائع کی ہے۔

ای پیپر دی نیشن