وفاقی کابینہ کی جانب سے آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری دیدی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 26 ویں آئینی آترامیم کے مسودے کی منظوری دے دی گئی ہے، وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس کے چیمبر میں وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہوا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ نے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کے مشترکہ مسودے کی منظوری دی۔ بتایا گیا ہے کہ آئینی ترمیم کے باعث وزیراعظم کا بیرون ملک جانے کا پروگرام ملتوی کردیا گیا، 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری اور موجودہ سیاسی صورتحال کے باعث وزیراعظم نے دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس میں شرکت کا فیصلہ ترک کردیا، وزیراعظم شہباز شریف نے دولت مشترکہ کے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے منگل کو سمووا کے لئے روانہ ہونا تھا جہاں دولت مشترکہ کے سربراہان حکومت کا اجلاس 24 اور 25 اکتوبر کو ہونا ہے، اب وزیراعظم کی بجائے وزیرخارجہ کی جانب سے پاکستانی وفد کی نمائندگی کرنے کا امکان ہے، 26 ویں آئینی ترمیم کا مرحلہ مکمل ہونے کی صورت میں وزیرخارجہ اسحاق ڈار سمووا کے لئے روانہ ہوں گے۔ دوسری طرف قومی اسمبلی اجلاس کا ایجنڈا جاری کرتے ہوئے مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی گئی، قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیرِ صدارت شام 6 بجے ہوگا، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ نے اجلاس کا 9 نکاتی ایجنڈا جاری کیا ہے، آئینی ترمیم آج سپلیمنٹری ایجنڈا کے ذریعہ لائی جاسکتی ہیں، اس مقصد کے لیے اجلاس کے آغاز پر معمول کا ایجنڈا معطل کرنے کی تحریک منظور کی جائے گی۔ یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ سکیورٹی کے پیش نظر قومی اسمبلی کے اجلاس میں مہمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کی گی ہے، صرف میڈیا کے ان نمائندوں کو پارلیمنٹ ہاؤس میں داخلے کی اجازت ہوگی جن کو ڈائریکٹوریٹ جنرل آف میڈیا قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی جانب سے فل سیشن پریس گیلری کارڈ جاری کیے گے ہیں۔