اسلام آباد: چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر خان نے اعلان کیا ہے کہ ہماری جماعت 26ویں آئینی ترمیم کیلیے ووٹ نہیں دے گی۔سربراہ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان و دیگر پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر خان نے بتایا کہ آج ہم سنی اتحاد کونسل اور علامہ راجہ ناصر عباس مولانا سے ملاقات کیلیے آئے تھے. ملاقاتوں کا سلسلہ کافی عرصے سے جاری ہے۔بیرسٹر گوہر خان نے کہا کہ آئینی ترامیم کے معاملے پر مولانا فضل الرحمان کے کردار کے بے حد مشکور ہیں، ترامیم ایک سنجیدہ مسئلہ ہے جسے پی ٹی آئی اچھے سے سمجھتی ہے، پی ٹی آئی واضح کر چکی ہے کہ بانی کے مشورے سے فیصلہ کرتے ہیں. بانی کی رضامندی اور ہدایت کے مطابق آگے بڑھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج بھی حکومت کے مسودے پر ہم نے غور کیا ہے. بانی سے مزید مشاورت کرنے کے بعد بل کو سپورٹ کرنے کا فیصلہ کریں گے. جس طریقے سے آئینی ترامیم کی جا رہی ہیں اس پر شدید تحفظات ہیں، ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ ہمارے ایم این ایز اور سینیٹرز واپس آ جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے اس معاملے پر طویل بات چیت کی ہے. 26ویں آئینی ترمیم پر ان کے کردار کو سراہتے ہیں۔چیئرمین پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ ہم اپنا مؤقف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں رکھیں گے. مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن میں ہمارا ساتھ دیا. ہمیں کوئی گلہ نہیں کہ وہ اس بل کو سپورٹ کریں گے. ان کے ساتھ مستقبل میں ہمارا تعلق رہے گا۔