اسرائیلی فوج شمالی غزہ میں چھ اکتوبر سے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے۔اس آپریشن کے دوران کی ایسی تصاویر سامنے آئی ہیں جن میں فوج محصور شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو گھر چھوڑنے پر مجبور کرتی دیکھی جا سکتی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے اپنے ’ایکس‘ پلیٹ فارم پر پوسٹ کردہ مواد کے ساتھ شمالی غزہ کی پٹی میں فلسطینی خواتین، مردوں اور بچوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کیے جانے کی ایک تصویر پوسٹ کی۔ ان مناظرمیں دیکھا جا سکتا ہے جن فلسطینیوں کو جبری بے دخل کیا جا رہا ہے ان کی تعداد پانچ ہزار سے زیادہ ہے۔تصاویر میں مرد، خواتین اور بچوں کو بڑی تعداد دھوپ اور تباہی کے اثرات کے درمیان باہر نکلتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ویڈیو کلپس میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج درجنوں فلسطینی شہریوں کو جبالیہ میں اسرائیلی ٹینک کے سامنے ہتھکڑیاں لگا کر گرفتار کررہی ہے۔مشرق وسطی کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی رابطہ کار نے کہا کہ شمالی غزہ میں مناظر خوفناک ہیں اور بیت لاحیا میں درجنوں افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔یہ اس وقت سامنے آیا جب غزہ میں فلسطینی وزارت صحت نے اتوار کے روز شمالی غزہ میں بیت لاحیا پراجیکٹ پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 87 افراد کی ہلاکت اور لاپتہ ہونے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج کی اس جارحیت میں چالیس سےزائد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں جن میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویشناک بیان کی جاتی ہے۔دریں اثنا غزہ میں وزارت صحت نے ہفتے کے روز کہا کہ اسرائیلی فورسز گذشتہ گھنٹوں کے دوران انڈونیشیا کے ہسپتال، کمال عدوان ہسپتال اور العودہ ہسپتال کا محاصرہ کرکے ان پر حملے کررہی ہے۔ ان حملوں اور محاصرےسے "شمالی غزہ کی پٹی میں صحت کے نظام کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ناقابل بیان ہولناکیاں درایں اثنا اقوام متحدہ کے قائم مقام انسانی ہمدردی کے رابطہ کار جوائس مسویا نے کہا ہے کہ فلسطینی محصور شمالی غزہ کی پٹی میں ہونے والی جنگی ہولناکیوں کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ شمالی غزہ میں دسیوں ہزار فلسطینی کے زبردستی نقل مکانی کا شکار ہیں۔شمالی غزہ سے ہولناک خبروں کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسویا نے کہا کہ ہزاروں فلسطینی اسرائیلی افواج کے محاصرے کے تحت ناقابل
بیان ہولناکی کا شکار ہیں"۔
انہوں نے مزید کہا کہ "جبالیہ میں لوگ ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں اور ریسکیو اہلکاروں کو ان تک پہنچنے سے روک دیا گیا ہے"۔انہوں نے دسیوں ہزار فلسطینیوں کی زبردستی نقل مکانی، بنیادی سامان کی کمی اور مریضوں سے بھرے ہسپتالوں پر حملوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے "ان مظالم کو روکنے" کا مطالبہ کیا۔انہوں نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی انسانی قانون کے تحت شہریوں، زخمیوں اور بیماروں، صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکنوں اور صحت کی سہولیات کا تحفظ ضروری ہے