بیت لاحیا قتل عام کے بدلےحماس کا اسرائیلی سفارتخانوں کے محاصرے کا مطالبہ

گذشتہ روز اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے شمال میں واقع بیت لاحیا میں ہلاکتوں کی تعداد 87 ہو گئی ہے۔دوسری جانب حماس نے دنیا بھر میں اسرائیلی سفارت خانوں کے محاصرے کا مطالبہ کیا ہے۔حماس کے پولیٹیکل بیورو کے رکن عزت الرشق نے کہا کہ ''اگر ایک سال قبل پوری دنیا میں اسرائیل کے سفارت خانے اور مفادات ایک مسلسل اور کھلی تحریک میں گھرے ہوتے تو وہ بیت لاحیا کے قتل عام کی ہمت نہ کرتے' انہوں نے اتوار کو ایک بیان میں اس بات پر بھی زور دیا کہ تحریک "عرب قوم کے لوگوں کو اسرائیل اور جنگ میں اس کے اتحادیوں کے خلاف اپنی تحریک تیز کرنے کا مطالبہ کرتی رہے گی‘‘۔انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ تل ابیب مکالمے کی زبان نہیں سمجھتا اور ایک وحشی مخلوق کی طرح برتاؤ کرتا ہے جو صرف درد کے ساتھ رک جاتا ہے یہ کال برلن میں اسرائیلی سفارت خانے پر حملے کے منصوبے کے انکشاف کے چند گھنٹے بعد آئی ہے۔گذشتہ ہفتے کوپن ہیگن میں اسرائیلی سفارت خانے میں بھی دو مشکوک واقعات دیکھنے میں آئے، جب کہ اس کے آس پاس میں ایک بم پھٹ گیا۔حماس کی کال اس وقت بھی آئی جب بیتْ لاحیا میں سات اکتوبر 2023ء کو غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد سب سے خونریز اسرائیلی حملے کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے آج اتوارکی صبح میں ایک بیان میں اعلان کیا کہ ملبے تلے دب کر مجموعی طور پر 87 افراد ہلاک یا لاپتہ ہو گئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔قابل ذکر ہے کہ یہ حملہ کل رات دیر گئے بیت لاحیا کے بالکل جنوب میں واقع جبالیہ میں ایک بڑے آپریشن کے آغاز کے دو ہفتے بعد ہوا ہے، جہاں ٹینکوں کی مدد سے اسرائیلی فورسز حملہ کیا۔ اس کے علاوہ اسرائیلی طیاروں نے بھی بم گرائے۔جب کہ بہت سے فلسطینیوں نے تصدیق کی کہ اسرائیلی فوج نے انہیں اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور کیا۔کچھ نے پناہ گاہیں اور حتیٰ کہ ہسپتال بھی چھوڑ دیے جن میں انہوں نے شمال میں پناہ لی تھی

ای پیپر دی نیشن