اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکہ کے سابق صدر اور اب امیدوار برائے صدارت ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کی ہے۔ اس امر کا اظہار وزیراعظم نیتن یاہو کے دفتر نے اتوار کے روز ایک بیان میں کیا ہے۔بیان کے مطابق وزیراعظم نے ٹرمپ سے بات کرتے ہوئے اپنے اسی دیرینہ مؤقف کا اعادہ کیا ہے ۔ جو کچھ وہ اس سے پہلے عوامی سطح پر کہتے آرہے ہیں کہ اسرائیل امریکہ کی طرف سے اٹھائے گئے ایشوز اور نکات کو دیکھتا اور سنتا ہے۔ تاہم اسرائیل فیصلے وہی کرے گا جو اسرائیل کے قومی مفاد میں ہوں گے۔خیال رہے ماہ جولائی میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ریپیبلیکن امیدوار برائے صدارت ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار برائے صدارت کملا ہیرس سے مل کر آئے تھے اور 31 جولائی کو حماس سربراہ اسماعیل ھنیہ کی ہلاکت کے لیے تہران میں حملہ کرنے کے احکامات نیتن یاہو نے امریکہ میں بیٹھ کر ہی دیے تھے۔اس کے بعد سے خطے میں کشیدگی کی شدت غیرمعمولی طور پر تیز ہو چکی ہے۔ اسی لہر کی زد میں حزب اللہ کے حسن نصراللہ آچکے ہیں اور حماس کے نئے رہنما یحییٰ سنوار بھی اسی کا شکار ہوئے ہیں