منچھرجھیل سے خارج ہونے والا سیلابی پانی دریائے سندھ میں جانے کے بجائے ایل ایس کٹ بند کے راستے سیہون شریف میں داخل ہوگیا،  شہر کو خطرہ ہے ۔

منچھر جھیل سے آنیوالے سیلابی ریلے کے باعث انڈس لنک کینال کے زیرو پوائنٹ پر پانی کی سطح سولہ فٹ تک پہنچ گئی ہے۔ جھیل سے پانی کا اخراج کم ہونے کے باعث سیہون اور بھان سعید آباد شہر کے حفاظتی بندوں پر پانی کا شدید دباؤ ہے جبکہ جھیل کی سطح میں ایک انچ کا اضافہ بھی ریکارڈ کیا گیا ہے۔ محکمہ آب پاشی حکام کے مطابق جھیل سے آنیوالے سیلابی ریلے نے تحصیل سیہون کے مزید پانچ دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جس کے بعد زیرآب آنیوالے دیہاتوں کی تعداد دوسوپندرہ ہوگئی ہے۔ موجود پانی کی سطح میں اضافے کے باعث سیہون اور باجارا شہر کے درمیان کھولی جانیوالی سڑک ایک بار پھر زیرآب آگئی ہے۔ پاک فوج اور نیوی کے جوان سیلاب زدہ علاقوں میں پھنسے ہوئے متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کررہےہیں ۔ اس علاقے سے سولہ سو سے زائد متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جاچکا ہے، تاہم اب بھی سینکڑوں  پھنسے ہوئے ہیں۔ سیلابی پانی کے باعث تحصیل سیہون میں سینکڑوں مکانات مکمل طور پر منہدم ہوچکے ہیں۔ دوسری طرف چاروں اطراف سے پانی میں گھری ہوئی تحصیل جوہی کا زمینی راستہ آج21ویں روز بھی منقطع ہے جبکہ خیرپور ناتھن شاہ میں اب بھی7 سے9 فٹ سیلابی پانی موجود ہے اور اس سے ملحقہ قومی شاہراہ بھی20 کلومیٹر تک زیرآب ہے۔

ای پیپر دی نیشن