بھارتی حکومت اوراپوزیشن ارکان پر مشتمل کل جماعتی وفد سری نگر میں ڈنڈے کے زور پر مذاکرات کی کوششوں میں مصروف ہے۔ ملاقات سے انکار پر سید علی گیلانی اور میر واعظ کو نظر بند کردیا گیا ۔ 

مقبوضہ وادی کی بگڑتی ہوئی صورتحال پرغورکے لیے بھارتی وزیراعظم کی ہدایت پر مختلف جماعتوں کے رہنماؤں پر مشتمل اڑتیس رکنی وفد سری نگرکا دورہ کررہا ہے ۔ بھارتی وزیرداخلہ پی کے چدم برم کی سربراہی میں وفد کی مقبوضہ کشمیر کے کٹھ پتلی حکمرانوں اورسیاسی جماعتوں کے نمائندوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ محبوبہ مفتی کے بائیکاٹ کے باوجود ان کی پارٹی کے بعض ارکان نے بھارتی وفد سے مذاکرات کئے ہیں۔ پی ڈی پی کے مشورے پر وفد بھارتی جارحیت سے زخمی ہونے والے کشمیریوں کی ہسپتالوں میں عیادت بھی کررہا ہے۔ ادھر بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی اورمیر واعظ عمر فاروق کو مذاکرات مسترد کرنے کی پاداش میں گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ تاہم بھارتی میڈیا کے مطابق وفد کے کچھ اراکین حریت رہنماؤں سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کریں گے۔ قابض انتظامیہ نے وفد کے دورے کے موقع پرسری نگرسمیت وادی کے مختلف علاقوں میں گزشتہ نو روز سے جاری کرفیو میں مزید سختی کردی ہے۔  واضح رہے کہ بھارتی ریاستی دہشتگردی کی تازہ لہر میں اب تک ایک سو بیس سے زائد افراد شہید ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے وادی بھر میں بھارت کے خلاف شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن