مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے والے بھارتی پانچ رہنماؤں نے سید علی گیلانی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ہے، علی گیلانی نے واضح کیا کہ بھارت کو کشمیریوں کا حق خود ارادیت تسلیم کرنا ہوگا۔

بھارت کا انتالیس رکنی آل پارٹیز وفد بھارتی وزیرداخلہ پی چدم برم کی قیادت میں پیر کے روز سری نگرپہنچا ہے ۔ اس وفد کی آمد کو حریت قیادت نے ایک بے سود مشق قرار دیا ہے ۔ حریت کانفرنس کے رہنماؤں نے بھارتی وفد کے ساتھ ملاقات سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پہلے مقبوضہ وادی میں مظالم بند کیے جائیں ۔ بھارتی وفد کے پانچ ارکان کی جانب سے بھرپور اصرار پر سید علی گیلانی ان سے ملاقات پر راضی ہوئے ۔ سرینگر میں علی گیلانی کے رہائش گاہ پر جانے والے ارکان میں سیتارام ییکری، ٹی آربالو اور اویسی سمیت پانچ رہنما شامل تھے ۔ وفد کے ساتھ بات چیت میں سید علی گیلانی نے کہا کہ بنیادی مسائل کے حل تک بھارت کے ساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔ بھارت کشمیر کو متنازعہ علاقہ تسلیم کرے ، فوج واپس بلائے اور گرفتارکشمیریوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ۔ مقبوضہ وادی سے فوج واپس بلائے۔ اس سے پہلے جموں و کشمیرلبریشن فرنٹ کے سربراہ یاسین ملک نے سری نگرمیں میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ حریت کانفرنس کے دونوں بڑے دھڑوں کا کوئی بھی اہم عہدیدار بھارتی وزیر داخلہ کی زیر قیادت آنیوالے وفد سے ملاقات کرنے پرآمادہ نہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حریت کانفرنس کے صدر میر واعظ عمر فاروق کی جانب سے بھارتی وفد کو ایک مشترکہ یادداشت روانہ کی جائے گی ۔ 

ای پیپر دی نیشن