خیبر پختونخوا حکومت نے کیری لوگر بل کے تحت صوبہ کو ملنے والی گیارہ فیصد امداد کو مسترد کردیا،صوبائی کابینہ نے مطالبہ کیا ہے کہ امریکی امداد کا اسی فیصد حصہ دیا جائے۔

پشاور میں وزیراعلٰی امیر حیدر ہوتی کی زیرصدارت صوبائی کابینہ کا خصوصی اجلاس ہواجس میں امن وامان کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس کے بعد وزیراطلاعات میاں افتخار حسین نے میڈیا کو بریفنگ دی ۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی کابینہ نے کیری لوگر بل کے تحت امریکہ سے ملنے والی امداد میں سے صوبہ خیبر پختونخوا کو بارہ کروڑ چالیس لاکھ ڈالر ملنے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہناتھا کہ دہشت گردی سے خیبرپختونخوا اور فاٹا بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ کیری لوگر بل کے تحت ملنے والی امداد  دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے ہے اور اس پر صوبہ خیبر پختونخوا کا سب سے زیادہ حق ہے۔ میاں افتخار حسین نے مرکزی حکومت کی جانب سے امریکی امداد کی تقسیم کو غیر منصفانہ قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کردیا اور مطالبہ کیا کہ انہیں امداد کا ستر سے اسی فیصد حصہ دیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ صوبائی کابینہ نے ایف آر پشاور میں شدت پسندوں کے خلاف آپریشن کو موثر بنانے پر زور دیتے ہوئے مقامی لوگوں سے امن لشکر قائم کرنے کی اپیل کی ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن