”بیرونی قرضوں کی واپسی سے انکار کیا جائے“ مال روڈ پر سینکڑوں افراد کی ریلی

لاہور (اپنے نمائندے سے) لاہور میں گذشتہ روز سینکڑوں سیاسی و سماجی کارکنان نے ”بیرونی قرضے دینے سے انکار“ ریلی میں شرکت کی اور مطالبہ کیا کہ حکومت آئی ایم ایف، ورلڈ بنک اور دیگر مالیاتی اداروں اور امیر ممالک کو بیرونی قرضے دینے سے انکار کرے اور حاصل شدہ رقم سیلاب زدگان کی بحالی پر خرچ کی جائے۔ ریلی کا اہتمام لیبر ریلیف کمپین نے آکسفیم کے تعاون سے کیا تھا۔ ریلی میں ورکرز پارٹی، لیبر پارٹی اور مختلف سماجی تنظیموں اور ٹریڈ یونینز کے رہنماﺅں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ ریلی جی پی او چوک سے ہوتی ہوئی چیئرنگ کراس تک پہنچی۔ ریلی میں بڑی تعداد میں خواتین، طلبہ، ٹریڈ یونینز، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے شرکت کی اور ”سامراجی قرضے منسوخ کرو، فوجی بجٹ میں کمی کرو، بیرونی قرضوں سے انکار کرو اور سیلاب متاثرین کو بحال کرو“۔ شرکاءنے حکومت اور ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے خلاف نعرے بازی کی۔ ریلی سے فاروق طارق، بشریٰ خالد، نسیم اشفاق، ریلوے ورکرز یونین کے رہنما محمد آصف، جمخانہ کلب لیبر یونین کے صدر محمد حنیف گورائیہ نے خطاب کے دوران کیا۔ حکومت پاکستان بیرونی قرضہ جات کی ادائےگی سے انکار کر دے کیونکہ اصل قرضہ کی رقم ادا کر چکے ہیں جبکہ ان پر سود در سود بھی ادا کر چکے ہیں۔ حکومت اخراجات میں کمی کرے اور اس سے حاصل ہونے والے فنڈز ملک کی ترقیاتی کاموں میں استعمال کریں۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اگر فوج سیلاب زدگان کی مدد کر رہے ہیں تو یہ ان کا احسان نہیں وہ پاکستانی قوم کے ملازم ہیں۔ حکومت پاکستان کے پاس پیرو، ہیٹی، ناروے کی مثالیں ہیں جنہوں نے ورلڈ بنک کو قرضے واپس کرنے سے انکار کر دیا جس پر ورلڈ بنک نے ان کے قرضے منسوخ کر دیئے۔ اگر حکومت نے مزید قرضے لئے تو عوام ان کا گریبان پکڑیں گے۔ ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک میں بڑھا دینگے۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...