بس کے ڈرائیور خوشحال خان نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک پک اپ انکی بس کے سامنے آ کر رک گئی جس میں آٹھ سے دس مسلح حملہ آوروں موجود تھے۔جنہوں نے مسافروں کو بس سے نیچے اتارا اور لائن میں کھڑا کر کے فائرنگ کر دی۔کچھ مسافروں نے بھاگ کر جان بچا لی تاہم چھبیس افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے ۔خوشحال خان نے کہا کہ حملہ آور اپنی پک اپ بیٹھ کر کوئٹہ کی جانب فرار ہو گئے۔حکام کا کہنا ہے کہ ایران جانے والی بسوں کو سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے تاہم اس بس کے بارے میں انہیں کوئی اطلاعات نہیں دی گئی تھیں اور اس بس کے ساتھ کوئی سیکیورٹی اہلکار بھی نہیں تھا۔واقعے کے تھوڑی دیر بعد میتیں ہسپتال منتقل کرنے والی ایمبولینس پر بھی موٹر سائیکل سوار نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی جس میں تین افراد مزید ہلاک ہو گئے۔
صدرآصف علی زرداری،وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ،مسلم لیگ نون کےقائد محمد نوازشریف ، وفاقی وصوبائی وزراء ،چاروں گورنرزاوروزرائے اعلیٰ نے دہشتگردی کی اس کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے ۔