ڈینگی صرف ایک مچھر کا نام نہیں بلکہ ڈینگی کے خطرناک جراثیم میدان سیاست میں بھی پائے جاتے ہیں۔ ہر سیاسی جماعت میں ڈینگی سیاست دان موجود ہیں جن کا لاروا عوام کے خون کو زہرآلود کرتا ہے اور اسی طرح وہ ملک کی جڑیں کھوکھلی کرنے میں مصروف رہتے ہیں۔ ڈینگی اور ڈینگی ایک ایسا ایشو بن چکا ہے جس میں گذشتہ برس ہرطرف موت کا کھیل بانٹا اور ہزاروں افراد ڈینگی متاثرین کی صف میں شامل ہو گئے۔ اس مرتبہ وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف نے ڈینگی پر قابو پانے کے لئے جس قسم کے انقلابی اور ہنگامی اقدامات اٹھوائے ہیں وہ واقعی لائق تحسین ہیں گو مسلم لیگ(ن) میں بھی سیاسی ڈینگی موجود ہیں مگر اپوزیشن کی طرف سے پنجاب میں حکومت پنجاب کی ڈینگی مہم کی مخالفت عوامی نقطہ نگاہ سے جائز نہیں ہے۔ گزشتہ برس ستمبر میں ڈینگی کے مریضوں کی بارش ہو رہی تھی کم و بیش ایک ہزار ڈینگی کے مصدقہ مریض ہسپتالو ںمیں زیر علاج تھے جبکہ ہزاروں کی تعداد میں بخار کی شکایت کے ساتھ آنےوالے مریضوں کے ہسپتالوں میں سی بی سی بلڈ ٹیسٹ کئے جا رہے تھے اور ڈینگی کے خوف سے ہر طرف قیامت صغری برپا تھی ۔ اس مرتبہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈینگی کی روک تھام کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات کئے گئے -بیرون ملک سے ادویات،طبی آلات اور مشینری بذریعہ ہوائی جہاز منگوائی گئی لیکن آج اللہ کی رحمت سے حکومتی کوششیں رنگ لائی ہیں اور اب تک ڈینگی کے مریضوں کی تعداد صرف60ہے -اگرچہ روا ں ماہ ڈینگی کے پھیلاﺅ کے حوالے سے بڑا اہمیت کا حامل ہے لیکن اللہ کی مرضی شامل حال رہی تو حکومت اور عوام کی مشترکہ کوششوں سے یہ مرض زیادہ نہیں پھیلے گا -گزشتہ سال سری لنکن ماہرین اور عالمی ادارہ صحت کے ماہرین کے مطابق پنجاب میں دنیا کی ڈینگی کی سب سے بڑی وباءنے حملہ کیا تھا اور اس امر کا برملا اعتراف کیا تھا کہ اگر حکومت پنجاب اور وزیراعلیٰ پنجاب ڈینگی کی روک تھام کے لئے بروقت اقدامات نہ کرتے تو مرنے والوں کی تعداد 25 ہزار ہو سکتی تھی۔ ڈینگی کے خاتمے کے لئے شہباز شریف نے پہلی مرتبہ ڈینگی کنٹرول کے لئے محکمہ صحت کا الگ شعبہ قائم کیا۔ جس کی وجہ سے ڈینگی پر بڑی حد تک قابو پا لیا گیا ہےگزشتہ سال ڈینگی کی وباءکے موقع پر مریضوں کے علاج کے لئے سرکاری ہسپتالوں میں جو ضابطہ کار اور معیار(SOP)مقرر کیا گیا تھا اسے دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے -سری لنکا اور تھائی لینڈ کے ماہرین سے ڈینگی کے بارے میںبطور ماسٹر ٹرینر تربیت حاصل کرنے والے ڈاکٹرز ،نرسز،ماہرین حشرات اور دیگر سٹاف نے مقامی ،سرکاری و نجی ہسپتالو ں کے ڈاکٹر و دیگر عملے کو تربیت فراہم کر دی ہے جس سے ڈینگی کے بارے میں ان کا علم اور ماہرانہ مہارت پہلے سے کہیں بہتر ہو گئی ہے -طبی ماہرین کی تربیت میں انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ہیلتھ اورمیڈیکل کالجوںو ٹیچنگ ہسپتالوں پرنسپلز اور سینئر ڈاکٹرز نے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے -ڈینگی کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنے کے لئے بھر پور تشہیری و آگاہی مہم کی غرض سے آگاہی سیمینارز کا مسلسل انعقاد کیا جا رہا ہے -طلبا و طالبات کے ذریعے ڈینگی کی روک تھام کے بارے میں احتیاطی تدابیر پر مشتمل پیغام گھر گھر پہنچانے کیلئے مذکورہ سیمینارز تعلیمی اداروں میں بھی باقاعدگی سے منعقد کئے جا رہے ہیں-ڈینگی کے بارے میں سکول کی سطح پر باقاعدہ ایک مضمون نصاب کا حصہ بنا دیا گیا ہے اور تعلیمی اداروں میں زیرو پیریڈ منعقد کیا جاتا ہے اس خصوصی پیریڈ میں ڈینگی کے بارے میں طلبا کو آگاہی فراہم کی جاتی ہے -ڈینگی کی روک تھام کیلئے ڈسٹرکٹ گورنمنٹس کو متحرک کر کے کمشنر صاحبان اور ڈی سی اوز اضلاع کی سطح پر ان کی سرگرمیوں کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ فیصل آباد میں بھی ڈی سی او نسیم صادق نے وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈینگی کی روک تھام کے لئے شاندار کردار ادا کیا ہے۔ ضلعی انتظامیہ نے شہر بھر میں اور پورے ضلع میں جگہ جگہ ڈینگی کے حوالے سے تشہیری مہم چلا کر اس میں تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے احباب اور اداروں کو شامل کر لیا جس کے بعد سے اب تک ڈینگی کے خلاف بھرپور مہم جاری ہے۔ پنجاب حکومت نے ڈینگی کے لئے صوبے کے کسی خاص شہر یا علاقے کو فوکس نہیں کیا۔ ڈینگی کے خاتمے کے لئے اور اس مرض پر قابو پانے کی خاطر صوبے کے تمام شہروں اور اضلاع میں برابری کی بنیاد پر اقدامات کئے جاتے رہے اور یہاں جہاں سے بھی ڈینگی لاروا کی شکایت موصول ہوئی وہاں پر ضلعی انتظامیہ کی متحرک کردہ ٹیمیں پہنچ کر اس لاروے کے خاتمے کے لئے سپرے اور دیگر حفاظتی اقدامات کرتی رہیں۔ ڈینگی گذشتہ برس کی سامنے آنے والی خطرناک صورتحال کے مطابق ایک انتہائی خطرناک اور جان لیوا مرض ہے اس مرض نے گذشتہ برس درجنوں افراد کی زندگیوں کو نگل لیا تھا اور اس سال بھی خدشہ تھا کہ مچھروں کی آمد کے ساتھ ہی ڈینگی زدہ مچھر ایک مرتبہ پھر موت کا کھیل کھیلیں گے مگر وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہباز شریف کی شبانہ روز کاوشوں کے نتیجے پر ڈینگی کے مرض پر کمال مہارت سے قابو پا لیا گیا ہے اور لوگ اپنے آپ کو بہت حد تک محفوظ تصور کرنے لگے ہیں۔ ڈینگی کے خاتمے کے لئے حکومت پنجاب کی کاوشوں پر صوبہ بھر کی عوام وزیراعلیٰ پنجاب کی شکرگزار ہے کہ انہوں نے اس مسئلے پر خادم پنجاب ہونے کا حق ادا کر دیا۔ اللہ کرے ڈینگی مچھر کی طرح قوم کی ڈینگی سیاستدانوں سے بھی جان چھوٹ جائے۔