پاکستان نےانیس سوپچاسی سے جون دو ہزار بارہ تک مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں سے قرضوں اور گرانٹس کی مد میں مجموعی طور پر بہتر ارب اور چھبیس کروڑ ڈالرز سے زائد رقم حاصل کی۔

اقتصادی امورڈویژن کی دستاویزات کے مطابق پاکستان نے گذشتہ ستائیس سالوں میںمختلف ممالک اوراداروں سے72ارب اور26کروڑ ڈالرزسےزائد حاصل کئے۔ یہ رقوم1985سے2012 کےدوران حاصل کی گئیں۔ چوبیس ممالک اور13عالمی اداروں سے59ارب اور24کروڑسے زائد رقم قرضوں کی مد میں حاصل کی۔ بتیس ممالک اور13اداروں سے13ارب اور2کروڑ ڈالرز سے زائد رقم گرانٹس کی صورت میں لی۔ ایشین ڈویلپمنٹ بینک سے15ارب ترانوے کروڑ ڈالرزلئے گئے۔ آئی ڈی اے سے11ارب7کروڑ سے زائدڈالرزحاصل کئے گئے۔ آئی بی آرڈی سے5ارب84کروڑ ڈالروصول کئے گئے۔ جاپان سے5ارب71کروڑ ڈالرزقرضہ،گرانٹس کی مدمیں حاصل کئے۔ آئی ڈی بی سے6ارب45کروڑ ڈالرز لئے گئے۔ چین سے3ارب40کروڑ ڈالرزوصول ہوئے۔ جرمنی سے1ارب15کروڑ ڈالرزقرض یا امدادکے طور پر لئے گئے۔ فرانس سے1ارب2کروڑسےزائد وصول کئے۔ ان میں آئی ایم ایف سےسٹینڈبائی پروگرام کےاعدادوشمارشامل نہیں ہیں۔ ان دستاویزمیں آئی ایم ایف سےصرف36کروڑ ڈالرز کاقرضہ درج ہوا ہے۔ یوایس اے سے4ارب78کروڑ ڈالرز لئے گئے ہیں۔ برطانیہ سے1ارب61کروڑ ڈالرزکاقرض یا امداد لی گئی۔ یواین ایچ آرسی سے1ارب23کروڑروپےوصول کئے گئے۔ سعودی عرب سے73کروڑ،یواین ڈی پی سے57کروڑڈالرز گرانٹ لی۔ محمدخان جونیجوکےدورمیں6ارب37کروڑ ڈالرزلئے گئے۔ بےنظیربھٹوکےپہلےدورحکومت میں5ارب19کروڑوصول کئے جبکہ پی پی پی کے دوسرے دور حکومت میں8ارب14کروڑڈالرز حاصل کئےگئے۔ میاں نوازشریف کےپہلےدورمیں7ارب57کروڑ ڈالرز لئے گئے۔ اور دوسرے دورحکومت میں7ارب95کروڑوصول ہوئے۔ پرویزمشرف کےدورمیں23ارب1کروڑسے ڈالرزلئے گئے، جبکہ موجود دورحکومت میں ابتک14ارب ڈالرزمختلف ممالک اور اداروں سے حاصل کئے جاچکے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن