کراچی: نعشیں گرانے کا سلسلہ نہ رکا، تھانیدار، بینک افسر سمیت 11 افراد جاں بحق

کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ آن لائن + نیٹ نیوز) شہر قائد میں جمعہ کے روز پھر خونریزی کا بازار گرم رہا۔ تھانیدار اور بینک افسر سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق اورنگی ٹا¶ن نمبر4 کے علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک اے ایس آئی محمود بابر کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ نارتھ کراچی میں موٹر سائیکل سواروں نے بنک افسر نعیم عباس کو اس کے بچوں کے سامنے گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ قاتلوں نے بیٹے اور بیٹی جنہیں نعیم عباس موٹر سائیکل پر سکول چھوڑنے آ رہا تھا دونوں کو موٹر سائیکل سے اتارا اور باپ کو مار ڈالا۔ یہ منظر دیکھ کر دونوں بچے ہوش و حواس کھو بیٹھے۔ پولیس کے مطابق واقعہ فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ ہے۔ ادھر بریگیڈ کے علاقے لائنز ایریا میں 2موٹر سائیکل سواروں نے نامعلوم 22 سالہ خاتون کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔ علاوہ ازیں ماڑی پور ٹرک اڈے کے گیٹ نمبر 6سے 3 افراد 25سالہ ادریس بلوچ، 23سالہ انس اور 20سالہ وقار کی تشدد زدہ نعشیں ملیں۔ شبہ ہے کہ انہیں لیاری گینگ وار کے مجرموں نے اغوا کے بعد قتل کیا۔ ادھر سرجانی ٹاﺅن سیکٹر ڈی کی مسجد قبا کے قریب سٹیٹ ایجنسی کے دفتر پر موٹر سائیکلوں پر سوار 4افراد کی فائرنگ سے 3 افراد اختر انصاری، اشرف اور سلمان جاں بحق ہو گئے۔ جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کے مطابق مقتولین جماعت اسلامی کے رکن نہیں بلکہ ہمدرد تھے۔ ادھر پولیس اور رینجر نے میٹروپول کے علاقے میںکچرے کے ڈھیر سے 8پریشر ککر بم ڈائنامیٹ اور 4دستی بم برآمد کر کے تباہی پھیلانے کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا۔ علاوہ ازیں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ اسلامیات کے ہیڈ پروفیسر شکیل اوج کے قتل پر یونیورسٹی میں دوسرے روز بھی تدریسی عمل معطل رہا۔ پولیس نے قتل میں ملوث ہونے کے شبے میں سابق ڈین اسلامیات ڈاکٹر عبدالرشید اور ایک استاد پروفیسر نصیر احمد اختر اور این ای ڈی یونیورسٹی کے سیکرٹری محمد سمیع الزمان اور عبید احمد خان کو شامل تفتیش کر لیا۔ ان افراد پر پروفیسر شکیل احمد کے قتل پر لوگوں کو ٹیکسٹ میسجز کے ذریعے قتل پر اکسانے کا الزام ہے۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ مقتول کے بیٹے ڈاکٹر احسان کی مدعیت میں درج کر کے حراست میں لئے گئے افراد کو بیان لینے کے بعد چھوڑ دیا بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر شکیل اوج نے دورہ امریکہ کے دوران ایک متنازعہ لیکچر دیا تھا جس کے بعد میسجز کے ذریعے دو سال سے انہیں قتل کی دھمکیاں مل رہی تھیں ادھر کورنگی میں فائرنگ سے فیض الامین، شاہ لطیف ٹا¶ن میں 20 سالہ سلطان جاں بحق ہو گیا۔

ای پیپر دی نیشن