جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ناجائز اضافہ، نظرثانی اپیل کی سماعت 24 ستمبر کو ہوگی

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں ناجائز اضافے کے خلاف ”نوائے وقت‘ ‘کی خبر پر لئے گئے ازخود نوٹس کیس میں وفاق کی جانب سے اعلیٰ اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی کے فیصلے پر دائر کردہ نظر ثانی اپیل 24ستمبر کو سماعت کیلئے لگانے کیلئے آفس کو ہدایت جاری کر دی ہے۔ چاروں صوبائی حکومتوں سے بھی وفاق کی نظرثانی اپیل پر 11نومبر تک جواب طلب کر لیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کیس میں صرف ادوےات کی قیمتوں کا ایشو نہیں بلکہ انتظامی امور کا معاملہ بھی ہے وفاق اور صوبے مل کر کس طرح مذکورہ معاملے پر نظام ریگولیٹ کریں گے۔ چیف جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی تواٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے عدالت کو بتایا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی ابھی تک نہیں ہوئی، سپریم کورٹ کے ایک فیصلے میں اعلیٰ اداروں کی تعیناتی سے متعلق گائیڈ لائن دی گئی ہیں۔ اٹارنی جنرل نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری ایکٹ 2012ءمیں ادارے کے چیف ایگزیکٹو کی تعیناتی سے متعلق الگ طریقہ کار موجود ہے وفاق نے اعلیٰ اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی اپیل بھی دائر کی ہے۔ عدالتی معاون مخدوم علی خان نے عدالت کو بتایا کہ پنجاب، سندھ اور خیبر پی کے کی اسمبلیاں قرار داد منظور کر کے وفاق کو قانون سازی کرنے کیلئے درخواست دے چکی ہیں۔ ادویہ ساز کمپنی کی جانب سے ایڈوکیٹ حفیظ الدین پیرزادہ نے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں کے تعین کا معاملہ صوبائی ہے ،قیمتوں کے تعین سے متعلق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو چاہیے کہ وہ ہدایات جاری کرے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم چاروں صوبوں کے لاءافسروں کو بلا کر اُن کا موقف سنیں گے قانون سازی کا اختیار وفاق کے پاس ہے لیکن عمل درآمد کا اختیار تو وفاق اور صوبوںکے پاس ہے ریگولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹو کی تعینا تی کے معالے کو بھی دیکھیں گے کیونکہ کیس میں صرف ادویات کی قیمتوں کا ایشو نہیں بلکہ یہاں انتظامی معاملات بھی موجود ہیں۔ حفیظ پیرزادہ نے کہا ڈرگ پالیسی پر عمل در آمد نہیں ہو رہا۔ اس حوالے سے نہ ہی کوئی نئی پالیسی آرہی ہے چیف جسٹس نے کہا کہ دوسرا معاملہ وفاق اور صوبوں کے درمیان تعلقات کا ہے دونوں مل کر کس طرح نظام ریگولیٹ کر یں گے ،اٹارنی جنرل اور چاروں صوبوں کے لاءافسروں کو اس حوالے سے تعاون کرنا ہوگا دوسرا اہم معاملہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارتی کے سی ای او کی تعیناتی کا ہے ہم نے دیکھنا ہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق مستقل تعیناتی کب تک ہوگی جسٹس گلزا ر احمد نے کہا کہ اگر صوبے ضرورت محسوس کریں تو خود پالیسی بنا سکتے ہیں۔ عدالت نے مزید سماعت ملتوی کر دی۔
ادویات کیس

ای پیپر دی نیشن