واشنگٹن (صباح نیوز) امریکی کانگریس کے دو مسلمان ارکان آندرے کارسن اور کیتھ ایلسن نے ٹیکساس میں14سالہ مسلم طالب علم کی گرفتاری پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ میں آج مسلمانوں کو اسی طرح کی صورتحال کا سامنا ہے جو ماضی میں یہودیوں، سیاہ فام امریکیوں اور دیگر کمیونٹی کو تھا۔ انہوں نے یہ بات گزشتہ روز واشنگٹن ڈی سی کے ایک نئے تھنک ٹینک امریکن مسلم انسٹی ٹیوشن کی بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کے دوران کہی،بعدازاں خصوصی بات چیت میں کانگریس مین آندرے کارسن نے کہا ہے کہ یہ واقعہ مسلمانوں کو یہ موقع بھی فراہم کرتا ہے کہ وہ بھی دیگر کمیونٹی کی طرح اپنے متعلق غلط تاثر کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ دکھانا ہے کہ امریکہ ہمارا ملک بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک ہم مسلمانوں سے منسلک منفی تاثرات کو پورے امریکہ سے ختم نہیں کردیتے، ہمیں ایسے امتیازی واقعات کا سامنا رہے گا۔ یہ تصور کہ مسلمان دہشت گردی کی نمائندگی کرتا ہے اورسب مسلمان ایک جیسے ہیں، غلط ہے۔ آئے دن مسلمانوں کی مدد سے دہشت گردی کی بہت سی کوششوں کو ناکام بنایا جاتا رہا ہے۔ ایک اور مسلمان کانگریس مین کیتھ ایلسن نے مسلمان طالب علم کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا ہے کہ یہ واقعہ ہمیں بتاتا ہے کہ ابھی اس معاشرے میں مسلمانوں کو بہت سا کام کرنا باقی ہے۔ کیتھ ایلسن نے واقعہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ احمد محمد اپنی گھڑی بنائے۔ افسوس احمد محمد کو ستائش دینے کی بجائے اسکے ساتھ ایک مجرم کی طرح برتاﺅ کیا گیا۔ کیتھ ایلسن نے کہا ہے کہ ہم احمد محمد کے ساتھ ہیں۔
رد عمل