پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے پانامہ لیکس پر رائیونڈ مارچ کیلئے کارکن 30ستمبر کو رائیونڈ پہنچیں ، گلوئوں کو بڑی مار پڑیگی، تشدد ہوا تو نوجوان مقابلہ کریں، رائیونڈ کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔ جب مشرف نے نوازشریف کو دھکے مار کر نکالا تھا تب یہ رنگ باز کہاں تھے۔
ایک ایسے وقت میں جب وزیراعظم اقوام متحدہ میں مسئلہ کشمیر پر خطاب کرنیوالے ہیں اور پاکستان اور انڈیا مسئلہ کشمیر پر انتہائی تنائو کی کیفیت میں ہیں، مقبوضہ کشمیر میں بھارت نے ظلم کی انتہا کررکھی ہے ایسے میں رائیونڈ مارچ جیسے احتجاج کیلئے نظرثانی کی ضرورت ہے ایسے میں تو ملک میں یکجہتی کی فضا ہونی چاہیے۔ فریقین صبروتحمل کا مظاہرہ کریں‘ عمران اس حوالے سے اپنے فیصلے پر غور کریں۔ مارچ کے موقع پر تصادم کا خدشہ بھی بڑھ رہا ہے، ایسے میں تخریب کاری کے خطرے کو بھی نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔ وفاقی اور صوبائی حکومت اس سلسلے میں مناسب حکمت عملی اختیار کرے، اتنے بڑے ہجوم کو کنٹرول کرنا پولیس کیلئے مشکل ہوجائیگا۔ اسکے علاوہ پی ٹی آئی کو اپنی پارٹی کے اندر صورتحال کا بھی جائزہ لینا چاہیے۔ پی ٹی آئی یوتھ ونگ نے جہانگیر ترین کیخلاف تحریک چلانے کا اعلان کردیا ہے، ایسے میں بیرونی محاذوں پر لڑنے سے بہتر ہے تحریک انصاف اپنے اندر کی شکست و ریخت کا مداوا کرے جو رائیونڈ مارچ سے زیادہ ضروری ہے۔