لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے لو میرج کیس نمٹاتے ہوئے بیوی کو خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی عدالت سے نکلتے ہی لڑکی اور لڑکے کے اہلخانہ ایک دوسرے پر ٹوٹ پڑے دونوں فریقین نے ایک دوسرے پرلاتوں اور گھونسوں کا آزادانہ استعمال کیا۔ چونیاں کی رہائشی حلیمہ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ اس نے سعد نامی شخص سے پسند کی شادی کی ہے اسے کسی نے اغواءنہیں کیا لہذا اس کے خاوند کے خلاف اغواءکا جھوٹا مقدمہ خارج کرنے کا حکم دیا جائے، عدالت نے لڑکی کے بیان کی روشنی میں لو میرج کیس نمٹاتے ہوئے بیوی کو خاوند کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی۔ کمرہ عدالت کے باہر دونوں فریقوں میں لڑائی ہوئی، مشتعل افراد نے منع کرنے پر ہائیکورٹ کے سکیورٹی اہلکاروں پر حملہ کر دیا جس پر ہائیکورٹ سکیورٹی اہلکاروں نے مداخلت کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کرنے والوں کو حراست میں لیکر تھانہ پرانی انارکلی منتقل کر دیا۔