کراچی(اسٹاف رپو رٹر )کے الیکٹرک کی غفلت سے معذور ہوجانے والے بچے عمر کے اہل خانہ کے اور کے الیکٹرک کے درمیان معاہدہ طے پاگیاہے، جس کے تحت کے الیکٹرک بچے کا مکمل علاج اور ماہانہ 300 یونٹ بجلی کے مساوی رقم دے گی جبکہ کمپنی کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا جائے گاجبکہ ادارے کے ملازمین کو بھی ضمانت مل گئی ہے۔بدھ کوکے الیکٹرک کی غفلت سے 8 سالہ بچے کی دونوں بازوں سے محرومی کے کیس کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں ہوئی۔ ہائی کورٹ نے کے الیکٹرک کے 7 گرفتار افسران کی درخواست ضمانت منظور کرلی۔ عدالت نے ملزمان کو 50، 50 ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔کے الیکٹرک اورمتاثرہ بچے کے اہل خانہ کے مابین معاہدہ طے پاگیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ کے الیکٹرک بچے عمر کے اہلِ خانہ کو ماہانہ 25 ہزارروپے ادا کرے گی۔ اس رقم میں سالانہ پانچ فیصد اضافہ کیا جائے گا۔ کے الیکٹرک ماہانہ 3 سو یونٹ کے مساوی رقم بھی ادا کرے گی اور8 سالہ عمر کا مکمل علاج کرائے گی۔ ادارہ عمر کے تعلیمی اخراجات اور چوبیس سال کی عمر میں ملازمت بھی دے گا۔۔مدعی عمر کے اہل خانہ کی جانب سے کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ واپس لے لیا جائے گا۔ ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر کو یہ معاہدہ ماتحت عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کردی۔جسٹس صلاح الدین پنہور نے ریمارکس دیئے کہ عدالتی حکم سینٹ کی کارروائی پر اثر انداز نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے احسن آباد میں بجلی کا تار گرنے سے 8 سالہ بچے عمر کے دونوں بازو بری طرح جھلس گئے تھے ۔ ڈاکٹروں نے بچے کی جان بچانے کے لیے اس کے دونوں بازو جسم سے علیحدہ کردیے تھے۔ بچے کے والد محمد عارف کی مدعیت میں کے الیکٹرک کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا جس میں کے الیکٹرک گڈاپ ٹاون کی انتظامیہ کو ملزم نامزد کیا گیا تھا۔
کے الیکٹرک اورکرنٹ لگنے سے معذوربچے کے اہل خانہ میںمعاہدہ طے پاگیا
Sep 20, 2018