جدہ / مکہ مکرمہ / ریاض (امیر محمد خان+ ممتاز احمد بڈانی+ ایجنسیاں) پاکستان اور سعودی عرب نے سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل اور فلسطینیوں کے حقوق کیلئے مل کر کوششیں کرنے کا اعادہ کیا ہے جبکہ وزیر اعظم عمران خان نے واضح کیا ہے کہ پاکستان ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ کھڑا رہے گا اور حمایت جاری رکھے گا، سعودی عرب نے ضرورت پڑنے پر ہمیشہ پاکستان کی مدد کی، کسی کو بھی سعودی عرب پر حملہ کر نے کی اجازت نہیں دینگے، مسلم امہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت حق خود ارادیت کیلئے کردار ادا کرے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنے پہلے غیرملکی دورے کے دوران اعلیٰ سعودی حکام اور اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل سے ملاقاتیں کیں۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رابطے مزید بہترکرنے پر بھی غورکیا گیا۔ ملاقات کے دوران سعودی وزیرنے وزیراعظم سے خانہ کعبہ کے اندرجانے کے تجربے سے متعلق پوچھا تو انہوں نے جواب دیا کہ یہ ہمارا پہلا اور بہترین دورہ ہے۔ ملاقات کے دوران علاقائی وخطے کی امن وسلامتی اور مسلم امہ کو درپیش مسائل کے امور بھی زیر غور آئے ۔ وزیراعظم نے سعودی قیادت سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کا معاملہ بھی اٹھایا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے مسئلہ کشمیر اور نہتے کشمیری عوام پر بھارتی مظالم کا معاملہ بھی اٹھایا۔ عمران خان نے کہا کہ مسلم امہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت حق خود ارادیت کیلئے کردار ادا کرے۔ اپنے دورے کے دوران وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان سے بھی ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات ،خطے کی صورتحال سمیت مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم نے سعودی قیادت سے ملاقاتوں کے دوران سعودی فرمانروا اور ولی عہد کو جلد پاکستان کے دورے کی دعوت دی۔ دونوں رہنماﺅں نے وزیراعظم کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت قبول کرلی۔ ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ دونوں ممالک کی قیادت نے مسئلہ کشمیر کے حق اور فلسطینیوں کے حقوق کیلئے مل کر کوششیں کرنے کا اعادہ کیا۔ عمران خان نے سعودی فرمانروا خادمین حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے امور، دوطرفہ تعلقات، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس سے قبل عمران خان نے عمرہ ادا کیا، ان کی آمد پر خانہ کعبہ کا دروازہ خصوصی طور پر کھولا گیا جہاں وزیراعظم نے نوافل ادا کیے اور ملک کی خوش حالی کے لیے دعائیں کیں۔ پاکستانی کمیونٹی کے ارکان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز وزارت اس انداز میں تشکیل دی جائیگی کہ یہ صحیح معنوں میں پاکستانیوں ، سرمایہ کاروں اور سرمایہ کاری کی خدمت کرسکے اور ان کے مسائل حل کرنے کی کوشش کرے۔ عمران خان نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں میں بڑی صلاحیت ہے اور ہم ان کی صلاحیتوں سے بھرپور فائدہ حاصل کریں گے۔سعودی وزیر اطلاعات کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے سعودی عرب سے غیر ملکی دوروں کا آغاز کیا۔ عمران خان کی آمد سعودی عرب کی اہمیت کی عکاسی کرتی ہے۔ وزیر اطلاعات عواد صالح نے کہا کہ عمران خان کا دورہ عالمی سطح پر سعودی قیادت کی مستحکم پوزیشن اجاگر کرتا ہے ۔ سعودی فرمانروا نے عمران خان کے اعزاز میں سعودی محل میں عشائیہ دیا۔ وزیراعظم نے سعودی قیادت سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے مسائل کا معاملہ بھی اٹھایا۔ علاقائی اور خطے کی امن و سلامتی اور مسلم امہ کو درپیش مسائل کے امور بھی زیرغور آئے۔ دونوں ملکوں کی قیادت نے ہر موقع پر ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہونے کے عزم کا اعادہ کیا۔سعودی عرب سے واپسی پر وزیراعظم نے دبئی میں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النہیان سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیر خزانہ اسد عمر، مشیر تجارت عبدالررزاق داﺅد اور پاکستانی سفیر معظم احمد خان، متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی وزیراعظم شیخ سیف بن زید النہیان و دیگر بھی موجود تھے۔وزیراعظم عمران خان نے یو اے ای کے ولی عہد شیخ محمد بن زید النیہان سے ملاقات کی۔ جس میں پاکستان یو اے ای سے دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون پر بات چیت کی۔ دونوں رہنماﺅں نے دوطرفہ تعلقات پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات میں پاکستان اور یو اے ای کے دوطرفہ تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق ہوا۔ علاقائی اور عالمی اہمیت کے معاملات پر دونوں ممالک کے مشترکہ نکتہ نظریہ اطمینان کا اظہار کیا۔ ملاقات میں یو اے ای کے نائب وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خارجہ بھی موجود تھے۔سعودی عرب سے واپسی پر وزیراعظم نے دبئی میں متحدہ عرب امارات کے ولی عہد شیخ محمد بن زاید النہیان سے ملاقات کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر اطلاعات فواد چودھری، وزیر خزانہ اسد عمر، مشیر تجارت عبدالررزاق داﺅد اور پاکستانی سفیر معظم احمد خان، متحدہ عرب امارات کے ڈپٹی وزیراعظم شیخ سیف بن زید النہیان و دیگر بھی موجود تھے۔
عمران سعودی عرب