لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے بغیر فٹنس سرٹیفکیٹ کے گاڑیوں اور چنگ چی رکشوں کو سڑکوں پر لانے سے روک دیا اور حکم دیا کہ غیرقانونی اور بغیر رجسٹرڈ چنگ چی رکشہ تیار کرنے والی فیکٹریوں کو بند کیا جائے۔ سیکرٹری ٹرانسپورٹ نے بتایا کہ صرف 7 کمپنیوں کو چنگ چی رکشہ بنانے کی اجازت دی لیکن اس کے باوجود کئی غیرقانونی فیکٹریز گلی محلوں میں چنگ چی رکشہ بنا رہی ہیں عدالت نے ریمارکس دیئے کہ غیر قانونی طور پر چنگ چی رکشوں کو بند کیا جائے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر ٹرانسپورٹ کمپنی نے بتایا کہ 40ہزار چنگ چی رکشوں کو چالان کیا گیا۔ عدالت نے استفسار کیا کہ جو چنگ چی رکشہ غیر قانونی ہیں کیا ان کے صرف چالان کرنا کافی ہیں ؟ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ غیرقانونی رکشوں کو بند کرکے 27ستمبر کو رپورٹ پیش کیا جائے۔ علاوہ ازیں ہائیکورٹ نے صاف پانی کو محفوظ کرنے کے لئے دائرکیس کی سماعت کرتے ہوئے نہروں کے قریب تفریحی پارکس کو نہری پانی دینے کا حکم دے دیا۔ محکمے پانی کو عزت دیں۔ صاف پانی بچانے کے لیے اقدامات نہ کیے گئے تو آئندہ نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔ حکومت سوئی ہے محکموں کے افسر ہاتھ پہ ہاتھ رکھ کر بیٹھے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے صاف پانی سے لاہور شہر کی سڑکوں کو دھونے اور پانی کو محفوظ کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ صاف پانی ضائع ہو رہا ہے لیکن حکومتی سطح پر صاف پانی کے تحفظ کے لیے کوئی واضح پالیسی موجود نہیں ہے۔ ایڈیشنل ڈی جی پی ایچ اے اور ایم ڈی واسا عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے ایڈیشنل ڈی جی پی ایچ اے کو حکم دیا کہ نہر کے قریب پارکس کو نہری پانی دینے کے لئے تمام بلاکس کھولے جائیں۔ عدالت نے مساجد میں وضو کے پانی کو پودوں کے استعمال میں لانے کے لئے اقدامات کرنے کا بھی حکم دے دیا۔ عدالت نے کی جانب سے افسوس کا اظہار کیا گیا کہ پانی سے متعلق محکموں نے کوئی کام نہیں کیا۔ حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔
چنگ چی رکشہ/ ہائیکورٹ