صدارتی خطاب پر جلد دونوں ایوانوں میں بحث شروع ہو جائیگی

Sep 20, 2018

اسلام آباد (صباح نیوز) پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں جلد صدارتی خطاب پر بحث شروع ہو جائے گی۔ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور سینٹ میں سینیٹر راجہ ظفر الحق کی تقاریر سے صدارتی خطاب پر بحث شروع ہو گی۔ صدارتی خطاب نہ سننے والے اپوزیشن کے ارکان کو بھی بدھ کو صدارتی خطاب کی کاپیاں بھیج دی گئیں۔ صدر عارف علوی نے 17 ستمبر 2018ء تین روز قبل پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا تھا۔ اپوزیشن کی بڑی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن)، جمعیت علمائے اسلام (ف)، پختونخوا ملی عوامی پارٹی نیشنل پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے صدارتی خطاب کا بائیکاٹ کیا تھا پاکستان پیپلزپارٹی کے ارکان پارلیمنٹ نے پارٹی سربراہ بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں صدر کے خطاب کو اطمینان سکون سے سنا۔ گزشتہ روز باقاعدہ طور پر تمام ارکان پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ لاجز میں ان کی اقامت گاہوں کے پتوں پر صدارتی خطاب کی کاپیاں ارسال کر دی گئیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) اور دیگر جماعتوں کے صدارتی خطاب نہ سننے والے ارکان کو بھی صدارتی خطاب کی باقاعدہ طور پر کاپیاں بھیج دی گئی ہیں تاکہ وہ صدارتی خطاب کو پڑھ کر بحث میں حصہ لے سکیں۔ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق نظرثانی وفاقی بجٹ پر بحث کے بعد صدارتی خطاب کی اظہار تشکر کی تحریک پر باقاعدہ بحث ہو گی۔ صدر عارف علوی سے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب پر اظہار تشکر کی یہ تحریک آئندہ ہفتے قومی اسمبلی سینٹ کے ایجنڈوں پر آ جائے گی۔ دونوں ایوانوں میں اپوزیشن لیڈرز پارلیمانی روایت کے مطابق صدارتی خطاب پر بحث کا آغاز کرتے ہیں اس طرح قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور سینٹ میں سینیٹر راجہ ظفر الحق کی تقاریر سے صدارتی خطاب پر بحث شروع ہو گی۔

مزیدخبریں