اسلام آباد (نیوز رپورٹر) حریت رہنما یسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ آرٹیکل 370 کے خاتمے کے بعد کرفیو کے دوران اب تک 40 ہزار سے زائد کشمیری نوجوانوں کو غائب کیا گیا ہے جن میں 300 لڑکیاں بھی شامل ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ترک صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اور بعد ازاں ان کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ترکی نے ہمیشہ کشمیریوں کا حق اور سچ پر ساتھ دیا ہے۔ مودی شروع سے ہی کشمیریوں کے خون کا پیاسا ہے۔ شہدا کو اپنے گھروں میں دفنا رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ ہندوستان فوج کو فورا نکالا جائے اور تمام قیدیوں کو فی الفور آزاد کیا جائے۔ ہمیں اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت دلایا جائے۔ مشعال ملک نے کہا کہ یٰسین ملک کے خلاف اگلے ماہ سے ڈیتھ ٹرائل شروع کرنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ عالمی میڈیا دنیا بھر میں ہماری آواز اٹھائے۔ اس موقع پر ترک صحافیوں نے کہا کہ ترک عوام کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ عالمی برادری کو کشمیر کی صورتحال کو نوٹس لینا چاہئیے۔ ترک صحافی کا کہنا تھا کہ ہم اس وقت مطمئن ہونگے جب بھارتی فوج کشمیر سے نکلے گی اور استصواب رائے کرایا جائے گا۔