جدہ، مکہ مکرمہ (امیر محمد خان+ ممتاز احمد بڈانی) وزیر اعظم پاکستان عمران خان نے سعودی فرمانروا خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے ملاقات کی جس میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات، علاقائی اور عالمی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے دو طرفہ تعاون کو مزید بڑھانے، باہمی دلچسپی کے امور، تجارت، سرمایہ کاری اور اقتصادی تعلقات پر بھی بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے سعودی تیل کی رسدگاہوں پر حملے کی مذمت کی۔ انہوں نے حرمین شریفین کے تقدس اور سلامتی کو خطرہ ہونے کی صورت میں سعودی عرب کے ساتھ کھڑے ہونے کا عزم کیا۔ انہوں نے شاہ سلمان کو مقبوضہ کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے بھی آگاہ کیا۔ شاہ سلمان نے مسئلہ کشمیر پر دیرینہ حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کیا۔ اور کہا کہ مسئلہ کشمیر پر حمایت جاری رکھیں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان کی سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات میں باہمی دلچسپی اور دوطرفہ تعلقات پر گفتگو ہوئی۔ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کو کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے سعودی تیل کی تنصیبات پر حملے کی مذمت کی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر خزانہ حفیظ شیخ، معاون خصوصی برائے سمندر پار پاکستانیز سید ذوالفقار بخاری، سیکرٹری خارجہ سہیل محمود اور سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز بھی ملاقات میں موجود تھے۔ قبل ازیں سعودی عرب کے رائل ٹرمینل پہنچنے پر مکہ کے گورنر خالد الفیصل بن عبد العزیز نے وزیراعظم عمران خان کا استقبال کیا۔
عمران، ملاقات
جدہ‘مکہ مکرمہ (نمائندہ خصوصی+نامہ نگار) وزیر اعظم عمران خان سے سعودی عرب میں مقیم مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے ممتاز پاکستانیوں نے جدہ میں ملاقات کی۔ اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میرا مقصد اقوام متحدہ جانے سے پہلے سعودی لیڈرشپ کو مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کرنا تھا۔ ہم نے مسئلہ کشمیر کو پوری دنیا میں اجاگر کرنا ہے۔ قائد اعظم نے پہلے سے بھانپ لیا تھا کہ مسلمانوں کو ہندوستان میں اپنے حقوق نہیں ملیں گے جو کہ آج مودی کے اقدامات سے ثابت ہوچکا۔ پاک سعودی تعلقات ایک نئی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں ہماری مدد کی۔ کشمیر میں ہمارے بھائی مشکل صورتحال سے گزر رہے ہیں۔ کشمیر ایک بین الاقوامی ایشو بن گیا ہے اور پوری دنیا ہمارے بیانیے کو مان گئی ہے۔ او آئی سی نے ہماری حمایت کی ہے، یو این میں اس ایشو کو پرزور انداز میں اٹھائیں گے۔ ہمیں قرضوں کے بوجھ میں دبی معیشت ورثے میں ملی تھی۔ ہر شعبے میں اصلاحات لا رہے ہیں، کافی مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا رہا۔ سرمایہ کاری کو فروغ دینا اولین ترجیح ہے۔ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے قانونی اصلاحات لا رہے ہیں تاکہ ان کے سرمایہ کو تحفظ حاصل ہو۔ ہماری حکومت کاروبار میں آسانیاں پیدا کر رہی ہے تاکہ سرمایہ کاروں کو ترغیب ملے۔ اس موقع پر موجود پاکستانیوں نے وزیراعظم کو تجارت کے فروغ کیلئے مختلف تجاویز دیں۔
عمران، خطاب