لڈن(نامہ نگار)سندھ طاس معاہدہ کو61 سال گزر گئے اسی سلسلہ میں سندھ طاس معاہدہ کا 61یوم تاسیسہیڈ اسلام کے مقام پر گزشتہ روز منایا گیا ر سندھ طاس واٹر کونسل کے مرکزی چئیرمین حافظ ظہور الحسن ڈاھر نے کہا کہ بھارت نے 1970 سے سندھ طاس معاہدہ کی 300 سے زائد خلاف ورزیاں کر چکا اس کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے انڈس واٹر کمشنرز کی سطح پر بھی 200سے زائد بار بے سود مذاکرات ہو چکے ہیں سیکرٹری اور وزرائے اعظم کے مابین بھی اس ضمن میں بات ہوتی رہی ہے لیکن بھارت پچاس سال سے ان مذاکرات کی آڑ میں سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے بڑے چھوٹے 120 غیر قانونی ڈیم بنا چکا اور 48 ڈیموں پر غیر قانونی و معاہدہ کی خلاف ورزی کر کے تعمیراتی کام جاری رکھے ہوئے ہے 138 ڈیموں کی فیزیبلٹی رپورٹ لوگ سبھا کے پراسسیز میں ہے ان میں 8 بڑے ڈیم اور 16 چھوٹے ڈیم 2025 تک مکمل ہو جائیں گے یہی وجہ ہے کہ اقوام متحدہ اور عالمی بنک سمیت کئی اداروں نے انتباہ کیا ہے کہ اگر پاکستان نے اسی طرح سندھ طاس معاہدہ پرغفلت اور سستی جاری رکھی تو پاکستان بہت جلد بنجر ہو جائے گا ا سندھ طاس واٹر کونسل کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سعید احمد پنوار و دیگر عہدیدران بھی موجودتھے۔
سندھ طاس معاہدہ پر غفلت برتنے سے پاکستان بنجر ہو جائیگا،حافظ ظہور الحسن
Sep 20, 2021