لاطینی امریکی،کیربین اقوام کو امریکی مداخلت مسترد کرنی چاہئے، میکسکین ماہر

میکسیکو سٹی(شِنہوا)مطالعہ لاطینی امریکہ کے پروفیسر آڈالبیرٹو سانٹانا ہیرنانڈیز نے کہاہے کہ لاطینی امریکی اور کیربین ممالک کو اپنی خودمختاری اور آزادی کیلئے امریکہ کی عدم مداخلت اور عدم دخل اندازی کیلئے لڑنا چاہئے۔لاطینی امریکی اور کیربین تحقیقاتی مرکز برائے قومی خودمختار یونیورسٹی آف میکسیکو کے سانٹانا نے شِنہوا کو حالیہ انٹرویو میں کہاکہ اگرچہ امریکہ کے ساتھ تعلقات ہمیشہ سے پیچیدہ ، کثیر الجہتی اور متضاد رہے ہیں اور رہیں گے ، اس کو ایک ایسے ملک میں تبدیل کرنا ضروری ہے جو خطے کے ہر ملک کی خودارادیت  اور خود مختاری کے احترام پر مبنی ہو۔لاطینی امریکی اور کیربین ریاستوں کی کمیونٹی (سی ای ایل اے سی) کے موجودہ صدر میکسیکو جیسے ممالک فی الحال امریکہ کے ساتھ زیادہ قابل  احترام تعلقات کے خواہاں ہیں۔2011میں شروع ہونے والی لاطینی امریکی اور کیربین ریاستوں کی کمیونٹی  ایک علاقائی بلاک ہے جس کا مقصد لاطینی امریکی اور کیربین ممالک کے مابین مذاکرات اور سیاسی اتفاق کو فروغ دینا ہے جو کہ تقریبا62کروڑ40لاکھ افراد کا مرکز ہیں۔

ای پیپر دی نیشن