سندھ طاس معاہدہ سرائیکی وسیب کی موت کا پروانہ تھا:ڈاکٹر نخبہ لنگاہ 

میلسی‘شجاع آباد(تحصیل رپورٹر+نمائندہ نوائے وقت)پاکستان سرائیکی پارٹی کی چیئرپرسن ڈاکٹر نخبہ تاج لنگاہ نے کہا ہے کہ 19ستمبر 1960 ء کا سندھ طاس معاہدہ سرائیکی وسیب کی موت کا پروانہ تھا جس کے نتیجہ میں آج وسیب میں خشک سالی ہے اور زیر زمین پانی کی سطح بھی تشویشناک حد تک کم ہو چکی ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے میلسی میں ستلج کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ بہاولپور میں لگایا گیا سولر پاور پراجیکٹ میں مقامی نوجوانوں کو روزگار دینے کی بجائے غیر ملکیوں کو مواقع دیئے گئے تخت لاہور میرٹ کے نام پر سرائیکی وسیب کا معاشی اور تعلیمی قتل کر رہا ہے کانفرنس سے  سرائیکی پارٹی کے دیگر عہدیداروں بھی خطاب کیا دریں اثنا  ملتان میں پریس کانفرنس میں نخبہ لنگاہ نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے ذریعہ نواز شریف کو تیسری بار وزیراعظم بنایا گیا اور پیپلزپارٹی نے اپنے مفادات حاصل کئے لیکن صوبہ سرایئکستان نہ بنایا گیا انہوں نے کہا کہ سرائیکی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ ہر ضلع کو آبادی کے لحاظ سے وسائل کارخانے اور مقامی طور پر روزگار مہیاکیاجائیں

ای پیپر دی نیشن