اسلام آباد میں 100 فیصد ویکسین کیلئے موبائل ویکسی نیشن ہوگی. ڈاکٹر فیصل سلطان

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں 100 فیصد ویکسین کے لیے موبائل ویکسی نیشن شروع کی جا رہی ہے۔اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر سلطان نے کہا کہ منصوبہ ہے کہ اسلام آباد سو فیصد ویکسینیٹڈ ہو، یعنی یہاں کا ہر شہری، ہر مکین کو کووڈ سے بچا وکا انجیکشن لگا ہو۔انہوں نے کہا کہ اس کو ممکن بنانے کے لیے ہمیں موبائل ٹیموں کے زیادہ استعمال کی ضرورت ہوگی، اس کی وجہ یہ ہے کہ کسی بھی شہر میں کچھ آبادی ایسی ہوتی ہے، جو باہر نہیں نکلتی یا نہیں نکلنا چاہتی یا ان تک پہنچنا اتنا آسان نہیں ہوتا، اکثر غریب لوگ ہوتے ہیں یا ان کے وسائل ایسے نہیں ہوتے کہ دن میں کسی بھی وقت چھٹی کرکے یا اپنے کام سے فارغ ہو کر آسکیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایسی صورت حال میں بجائے اس کے کہ ہم انتظار کریں کہ وہ ویکسینیشن سینٹر تک آئیں، ویکسینیشن سینٹر ان تک پہنچایا جائے تو اس کے لیے یہ موبائل ویکسینیشن کا تصور ہے۔ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا کہ اس کے ذریعے ہم کوشش کر رہے ہیں کہ ہماری ٹیموں میں ڈاکٹر اور خاتون سمیت عملہ شامل ہوتا ہے تاکہ ہر طرح کے سوالوں کے جواب ان کی ضروریات کے مطابق دیے جاسکیں۔انہوں نے کہا کہ یہ پوری ٹیم 4 لوگوں کی ہوتی ہے اور یہ یقینی بناتی ہے کہ باقاعدہ ویکسینیشن ہوسکے، جب اسلام آباد سو فیصد ویکسینیٹڈ ہوجائے گا تو بیماری پھیلنے میں مشکل ہوجاتی ہے، تو ہم یہ کہنے کے قابل ہوجائیں گے کہ ماسک اور دیگر پابندیاں ہیں، ان سے مکمل جان چھڑا سکیں۔ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کے ذریعے شہریوں سے میری درخواست ہوگی کہ جب یہ ٹیمیں آپ کے پاس آئیں تو ضرور ویکسین لگوائیں، یہ موثر ویکسین ہے، حکومت نے خرید کر دی ہے یا مہیا کی ہے، یہ افادیت رکھتی ہے اور آپ کو بیماری سے بچائے گی، بیماری کے بہت برے اثرات سے بچنے کے لیے یہ ویکسین اچھی چیز ہے۔معاون خصوصی نے کہا کہ اگر ایک خوراک لگوا لی ہے تو دوسری خوراک لینے میں زیادہ دیر نہ لگائیں، 4 ہفتے گزر گئے ہوں تو جا کر دوسری خوراک لگوایے۔انہوں نے کہا کہ خصوصا یہ پیغام دوں گا کہ جو خواتین حاملہ ہیں یا بچوں کو دودھ پلا رہی ہیں وہ بھی یہ ویکسین لگوا سکتی ہیں، اس لیے آپ، آپ کے گھر والوں اور دیگر کو کووڈ سے بچاو کی خاطر کسی صورت یہ موقع نہ چھوڑیں۔ان کا کہنا تھا کہ آج کل موسم ایسا ہے کہ بارش کی وجہ سے پانی کھڑا ہوتا ہے تو پانی کھڑا نہ ہونے دیں کیونکہ ڈینگی کا جو مچھر ہوتا ہے وہ پانی میں پلتا ہے تو ایسا موقع نہ دیں کہ جس سے ڈینگی پھیلے۔

ای پیپر دی نیشن