راولپنڈی ( نمائندہ خصوصی) راولپنڈی چیمبر آف کامرس نے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور اسٹیٹ بنک سے مطالبہ کیا ہے کہ فوری طور پر لیٹر آف کریڈٹ کھولی جائیں،صدر چیمبر ندیم رئوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے امپورٹ پر پابندی ہٹنے کے باوجود ابھی تک ایچ ایس کوڈ 84 اور 85کی ایل سی نہیں کھولی جارہی ۔ انہوں نے کہا کہ ایل سی نہ کھلنے کے باعث امپورٹرز پریشان ہیں، پارٹس کی عدم دستیابی کے باعث پیداوار رکی کمی ہوئی ہے،یہ افسوسناک ہے کہ وزیر خزانہ تاجربرادری کو سننے کے لیے وقت نہیں دے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایچ ایس کوڈ 84 اور 85 میں سرفہرست ہوم اپلائینسز، ایئر کنڈیشینرز، آئی ٹی مصنوعات، جنریٹرز ، ٹیلی کام اور آٹوموبیل شامل ہیں، ، بینک کی ادائیگیاں نہیں ہو پا رہیں، آپریشنل اخراجات بھی پورے کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے کاروبار بند ہونے سے بے روزگاری میں کئی گنا اضافہ ہو جائے گاندیم رئوف نے کہا کہ اس وقت معاشی صورتحال انتہائی پریشان کن ہے، مہنگائی کے باعث پیداواری لاگت بڑھنے سے ایس ایم ایز اور بڑے پیمانے کی صنعت سست روی کا شکار ہے جس کا براہ راست تعلق ملکی مجموعی پیداوار سے ہے، ارباب اختیار فوری نوٹس لیںانہوں نے کہا کہ پاکستان کی ایکسپورٹ کا ایک بڑا حصہ خام مال یا پارٹس کی امپورٹس پر منحصر ہے، جس سے ہماری صنعتیں چلتی ہیں، انہوں نے گورنر سٹیٹ بنک سے اپیل کی کہ وہ صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور ایل سی کھولی جائیں
لیٹر آف کریڈٹ فوری کھولے جائیں،راولپنڈی چیمبر کا وزیر خزانہ سے مطالبہ
Sep 20, 2022