اسلام آباد(نا مہ نگار)وزیراعظم پاکستان نے پیپرا کے ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن(ایم اینڈ ای) کی جانب سے مبینہ جعلی کاغذات پر بھرتی کے الزام کا نوٹس لیتے ہوئے انہیں فوری برطرف کرنے اور تنخواہوں سمیت تمام مراعات واپس وصول کرنے کی ہدایت کردی۔وزیر اعظم آفس کی جانب سے پیپرا کو مراسلے کے ذریعے کہا گیا ہے کہ اتھارٹی کے بورڈ کے آئندہ اجلاس میں اس ہدایت پر عملدرآمد کیا جائے ،اجلاس کل (21ستمبر)کو بلا لیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی (PPRA)کے ڈی جی مانیٹرنگ اینڈ ایولویشن محمد زبیر کے بارے میں بتایا گیاہے کہ انہوں نے ملازمت کے حصول میں بوگس معلومات،دستاویزات فراہم کیے جبکہ اس میں اسی ادارے کے ایک ڈپٹی ڈائریکٹر(علی تیمور)نے ان کی معاونت کی۔ڈپٹی ڈائریکٹرنے طلبی کے باوجود محمد زبیر کے بارے میں تفصیلات کو اعلی حکام سے چھپایااور انہیں پوسٹ پر قائم رکھنے کے لیے سہولت کاری کرتے رہے ہیں۔ مذکورہ ڈی جی کے خلاف نیب اور ایف آئی اے میں بھی متعدد انکوائریاں چل رہی ہیں۔اس حوالے سے وزیراعظم ہاس کی ہدایت کی روشنی پبلک پروکیورمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی کے بورڈ کا اجلاس اکیس ستمبر کو طلب کرلیاگیا ہے۔بورڈ میٹنگ میں محمد زبیر اور ان کی معاونت کرنے میں ملوث علی تیمور کے خلاف محکمانہ کارروائی کے حوالے سے جائزہ لیا جائے گا۔
وزیر اعظم کاپیپرا کے ڈی جی ایم اینڈ ای کی جعلی کا غذات پر بھرتی کے الزام کا نو ٹس
Sep 20, 2022