حافظ آباد(نمائندہ نوائے وقت +نمائندہ خصوصی+ نامہ نگار) گیپکو کی جانب سے حافظ آباد کے زرعی صارفین کو سینکڑوں یونٹ زائد بلز بھجوائے جانے کے خلاف یہاں دوسرے روز بھی کسانوں اور زمینداروں کا احتجاج جاری رہا۔ جبکہ گیپکو دفاتر میں بلز درست کروانے والے دن بھر خوار ہوتے رہے۔ متاثرہ صارفین نے الزام عائد کیا کہ افسروں نے سینکڑوں زائد یونٹ ڈالنے کے بعد انہیں بلز صرف دو دن پہلے بھجوائے ہیں تاکہ کسی کو دفاتر میں آکر بلز درست کروانے کا موقع بھی نہ مل سکے۔ متاثرین نے الزام عائد کیا کہ گیپکو حافظ آباد کے دفاتر میں کرپشن عروج پر پہنچی ہوئی ہے۔ عام صارف کے میٹر سے لیکر موٹروں کے کنکشن لگانے کے عوض بھاری رشوت وصول کی جاتی ہے جبکہ افسروں اور عملہ کی ملی بھگت سے بجلی چوری کرواکے لائن لاسز کو تمام بوجھ زرعی صارفین پر ڈالا جارہاہے جس سے زراعت کا شعبہ تباہ ہورہا ہے۔
انہوںنے مطالبہ کیا کہ گیپکو کے کرپٹ افسروں کے خلاف سخت کاروائی کی جائے اور کاشتکاروں اور کسانوںکو زائد ڈالے گئے یونٹ بلوںسے نکالے جائیں دریں اثناء سیکریٹری جنرل پاورلومز ایسوسی ایشن ملک احمدمقصود نے کہا ہے کہ سینکڑوںپاورلومز فیکٹریاں بجلی کے بھاری بلوںکی وجہ سے بند ہوگئیں جس کی وجہ سے نہ صرف پاورلومز انڈسٹری تباہ ہورہی ہے بلکہ اس انڈسٹری سے وابستہ ہزاروں مزدور بھی بے روزگار ہوچکے ۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے اس انڈسٹری کو بلوں میںریلیف نہ دیا تو پھر نہ صرف بے روزگاری میں اضافہ ہوگا بلکہ یہ صنعت مکمل تباہ ہوجائے گی۔