اسلام آباد (نا مہ نگار) ملک میں تیل اور گیس کی تلاش کرنے والے سرکاری ادارے مالی مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل کیلئے سرگرمیاں جاری رکھنا مشکل ہوگیا۔اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ اداروں کی پیداواری کارروائیاں معطل ہونے اور گیس کی سپلائی بند ہونے کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔او جی ڈی سی ایل، پی پی ایل اور جی ایچ پی ایل سمیت ملک کے پبلک سیکٹر ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن(ای اینڈ پی)ادارے نقدی کے بہا کے غیر معمولی بحران میں پھنس گئے ہیں جس کی وجہ سے ان سب نے نہ صرف ارضیاتی سرگرمیوں میں خاطر خواہ کمی کی ہے بلکہ انہوں نے تیل اور گیس کی تلاش کی سرگرمیاں 50 فیصد تک محدود کردی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کمپنیاں، سوئی سدرن اور سوئی ناردرن اب تک 1.361 ٹریلین روپے کی خطیر رقم ادا نہ کرکے او جی ڈی سی ایل،پی پی ایل اورجی ایچ پی ایل کو نادہندہ کر چکی ہیں اور اگر ادائیگیاں ہنگامی بنیادوں پر نہ کی گئیں تو پبلک سیکٹر کی ای اینڈ پی کمپنیاں پیداواری کارروائیوں کو معطل کرنے اور گیس کی سپلائی بند ہو نے کا خطرہ ہے۔مذکورہ بحران کے سبب غیرملکی زرمبادلہ کی کمی اور بین الاقوامی ایل این جی سپلائرز کے نرم ردعمل کی وجہ سے انتہائی مہنگی ایل این جی درآمد کرکے پورا نہیں کرسکے گا۔