کراچی: مہنگائی کیخلاف جماعت اسلامی کا 15 مقامات پر احتجاج

Sep 20, 2023

لاہور‘ اسلام آباد‘ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ نامہ نگار+ نوائے وقت رپورٹ) مہنگائی اور بجلی و پیٹرول کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافے کیخلاف جماعت اسلامی نے کراچی میں 15 مقامات پر بھرپور احتجاج کیا۔ مظاہرین نے شاہراہ فیصل پر گاڑیاں کھڑی کرکے اور ہارن بجا کر احتجاج ریکارڈ کرایا۔ ایمبولینس کےلئے ایک ٹریک کھلا رہا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے احتجاج سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج پٹرول کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف پرامن احتجاج کیا جارہا ہے، سرکاری افسران اور وزیروں کے ساتھ کارواں چلتے ہیں، ان گاڑیوں کو فری پیٹرول ملتا ہے، جس کی قیمت عوام سے وصول کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے اور اپنے بچوں کے بہتر مستقبل، ظالم حکمرانوں سے نجات کے لیے پر امن و منظم مزاحمت اور جدو جہد کریں، نااہل اور کرپٹ حکمرانوں نے ملک کو ڈیفالٹ کے چکر میں 25کروڑ عوام کو ڈیفالٹ کر دیا۔ اگر اس جاگیردار طبقے سے بھی ٹیکس لیا جائے تو بجلی و پیٹرول کی قیمتیں آدھی ہو سکتی ہیں، جاگیردار طبقے نے پورے سال میں صرف 4ارب روپے جبکہ ملازمت پیشہ طبقے نے 264ارب روپے کا ٹیکس ادا کیا۔ امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ پی ڈی ایم سمیت ماضی کی ہر حکومت نے قوم کو آئی ایم ایف کے قرضوں میں جکڑا۔ 15 مقامات اورنگی ٹاو¿ن پونے پانچ، شیرشاہ چوک، ملیر 15 ہائی وے، واٹر پمپ شاہراہ پاکستان، کورنگی نمبر5، شاہراہ کورنگی، قائدآباد نیشنل ہائی وے، بندر روڈ، ایم اے جناح روڈ، حیدری ڈالمن مال، شیرشاہ سوری روڈ، یوپی موڑ شاہراہ عثمان، سٹارگیٹ شاہراہ فیصل، لی مارکیٹ، ملینئم مال راشد منہاس، کالاپل کورنگی ٹاو¿ن روڈ، سہراب گوٹھ سپر ہائی وے، نرسری شاہراہ فیصل پر احتجاج کیا۔ دوسری طرف پشاور میں دھرنا جاری ہے۔ دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ عوام کی آنکھوں میں خواب کی بجائے خوف ہے، یہاں موت سستی اور روٹی مہنگی اور عوام امن کو ترس رہے ہیں۔ مہنگائی ہر فرد اور گھر کا مسئلہ ہے، حکمران عالمی اداروں کے کہنے پر عوام کی جیبوں پر ڈاکے ڈالنا بند کریں، موجودہ اور سابقہ حکومتیں آئی ایم ایف کے مفادات کی نگرانی پر مامور ہیں۔ مہنگائی سے پوری قوم بری طرح متاثر ہے، اعلانات سے مسائل حل نہیں ہوں گے، عملی اقدامات کیے جائیں۔ ہم 100فیصد قوم کی ترجمانی کر رہے ہیں، ہماری پرامن احتجاجی تحریک اب نہیں رکے گی، دھرنے کے تیسرے روز آج آئندہ کا لائحہ عمل دوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور گورنرہاو¿س کے سامنے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور مہنگائی کی مجموعی صورت حال کے خلاف دھرنا کے دوسرے روز شرکاءسے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر جماعت اسلامی خیبرپختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم، سابق صوبائی وزیر عنایت اللہ خان، سیکرٹری جنرل کے پی عبدالواسع، امیر جماعت اسلامی پشاور بحراللہ اور جماعت اسلامی کے صوبائی و قومی اسمبلی کے امیدواران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ دھرنا میں عوام کی کثیر تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے پلے کارڈز، بینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے۔ دھرنے کے شرکاءنے حکومت کی غلط پالیسیوں، بجلی، پٹرول، گیس اور مہنگائی میں اضافہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ امیر جماعت نے کہا کہ کرپٹ اشرافیہ وسائل پر قابض ہے، مافیاز حکومتوں کا حصہ ہیں، پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کے سابقہ ادوار حکومت میں امن و امان بھی تباہ ہوا اور معیشت بھی برباد ہوئی، اس دوران مافیاز نے مال سمیٹا، نگران حکومت کے دور میں بھی سابقہ پالیسیوں کا تسلسل ہے، غلط پالیسیوں کی وجہ سے ملک آئی ایم ایف کا غلام ہے، پاکستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں عوام غریب اور حکمران مال دار ہیں، ان کی شوگر ملوں، کارخانوں اور پراپرٹیز میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ موجودہ مہنگائی مصنوعی اور مافیاز کی لائی ہوئی ہے۔ چینی کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے تو شوگر مافیا کماتا ہے، آٹا مہنگا ہو تو فلور ملز مالکان اور پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ ہو تو تیل درآمد کرنے والی کمپنیاں اربوں کماتی ہیں، یہ مافیا غریب کا خون نچوڑتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ آئی پی پیز سے کیے گئے ظالمانہ معاہدوں پر نظرثانی کی جائے اور ان معاہدوں کے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔

مزیدخبریں