پنجاب کے متعدد جاری  منصوبے تکمیل کے منتظر

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت صوبائی کابینہ کا پندرھواں اجلاس منعقد ہوا جس میں تین میگا پراجیکٹس ”اپنی چھت اپنا گھر، چیف منسٹر گرین ٹریکٹر اور چلڈرن ہارٹ سرجری پروگرام“ کی منظوری دی گئی۔ صوبائی کابینہ نے غیر قانونی اسلحہ اور پتنگ بازی پر سزائیں اور جرمانے بڑھا دیے۔ اجلاس میں پبلک اینڈ پرائیویٹ سیکٹر میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج کے لیے ایم ڈی کیٹ پالیسی اور صوبے کی پہلی پنجاب لائف انشورنس کمپنی کے قیام کی منظوری بھی دی گئی۔ مریم نوازشریف نے بچوں کی زیر التوا 12 ہزار ہارٹ سرجریزجلد از جلد کرنے اور چلڈرن ہارٹ سرجری کے لیے انٹرنیشنل سرجنز کو مدعو کرنے کی ہدایت کی۔ مریم نواز شریف نے کہا کہ عوام کے لیے زیادہ سے زیادہ ریلیف لانے والے پراجیکٹ لارہے ہیں۔ مریم نواز کے طرف سے شروع کیے جانے والے منصوبے خوش آئند ہیں لیکن یہ بھی ایک افسوس ناک حقیقت ہے کہ پورے پنجاب میں نگران حکومت اور اس سے پچھلی حکومت کے شروع کیے گئے بہت سے عوامی منصوبے تاحال تکمیل کے منتظر ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں بہت سے مرکزی علاقوں کی سڑکیں توڑ کر ویسے ہی چھوڑ دی گئی ہیں جس کی وجہ سے لمبے عرصے سے لاکھوں افراد مسلسل پریشانی کا شکار ہیں لیکن صوبائی حکومت کی جانب سے اس سنجیدہ مسئلے پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی۔ عوام کے مسائل کو حل کرنے اور ان کے لیے سہولت پیدا کرنے کی غرض سے نئے منصوبے ضرور شروع کیے جائیں لیکن پہلے ان منصوبوں کو مکمل کیا جائے جو لمبے عرصے سے تکمیل کے منتظر ہیں۔ دنیا کے کسی اور ملک میں یہ منفی رجحان شاید ہی پایا جاتا ہو کہ کوئی حکومت محض اس لیے عوامی منصوبوں کو مکمل نہیں کررہی کہ وہ پچھلی حکومتوں نے شروع کیے تھے، لہٰذا ان پر کسی اور کے نام کی افتتاحی تختیاں لگی ہوئی ہیں۔ یہ تختی کلچر عوام کو بہت مہنگا پڑ رہا ہے، اس لیے اس کا جلد از جلد خاتمہ کیا جانا چاہیے اور عوامی منصوبوں کو "تیرا میرا" کی بجائے صرف عوام کے منصوبے سمجھ کر ترجیح دی جانی چاہیے۔

ای پیپر دی نیشن

مصنوعی لکیریں

منظر الحق Manzarhaque100@gmail.com  قدیم زمانوں میں دنیا کی ہیئت آسان ہوا کرتی تھی،جغرافیائی سرحدوں و لکیروں کا نام و نشان تک نہ ہوتا ...