منیجرمری پتر یاٹہ چیئر لفٹ میاں معظم نذیر کا مرکزی دفتر چند گھنٹے بعد ہی واپس کھل گیا 

  نیو مری(نامہ نگار)مری پتریاٹہ چیئر لفٹ کے منیجرمیاں معظم نزیر کا مرکزی دفتر سیل ہونے کے چند گھنٹے کے بعد ہی واپس کھول دیا گیا۔ محکمہ ہیلتھ مری نیپتریاٹہ چیئر لفٹ کے مرکزی دفتر کو ڈینگی لاروا ملنے کے بعد سیل کیا تھا۔ لیکن دفتر کو 24 گھنٹے کے اندر ہی واپس کھول دیا گیا جس سے کئی سوالات جنم لے رہے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی کابل ذکر ہے کہ محکمہ ہیلتھ کیسی بھی عمارت کو سیل کرنے کے بعد 24 گھنٹے کے اندر سیل شدہ م عمارت کو  واپس کھولنے کا مجاز نہیں لیکن قانون پر عمل کرنا کون جانے؟؟؟محکمہ ہیلتھ مری کے زرائع کا کہنا ہے کہ اگر کیسی بھی عمارت کو محکمانہ کارروائی کرنے کے بعد سیل کر دیا جائے تو قانون کے مطابق کم از کم 24 گھنٹے کے اندر محکمہ ہیلتھ اسکو واپس ڈی سیل کرنے کا اختیار نہیں رکھتا۔ لیکن پتریاٹہ چیئر لفٹ کا مرکزی دفتر قانون کاروائی مکمل ہونے کے بغیر واپس کھولنا خلاف قانون قدم کرار دیا جا رہا ہے۔پتریاٹہ چیئر لفٹ کے مرکزی دفتر کو واپس ڈی سیل کرنے پر محکمہ ہیلتھ مری کی کارکردگی کے اوپر  بڑا سوالیہ نشان بن گیا ہے۔ وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کی ہدایات کے مطابق جہاں صوبہ بھر میں ڈینگی کے خاتمے کے لیے اقدامات کئے جا رہے ہیں وہاں محکمہ ہیلتھ مری نے کارروائی کرتے ہوئے پتریاٹہ چیئر لفٹ کے منیجرمیاں معظم نذیر کا مرکزی دفتر سیل کیا لیکن چند گھنٹے گزرنے کے بعد دفتر کو واپس کھول دیا گیا۔ میاں معظم نزیر نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ ڈینگی کا سپر کرنے اور صفائی کرنے کے بعد محکمہ ہیلتھ نے دفتر کو واپس کھول دیا گیا۔ ملکہ کوہسار مری میں ہر سال ہزاروں سیاح پتریاٹہ چئیر لفٹ کا سفر کرتے ہیں جنکی کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لئے صوبائی حکومت کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کئیے جاتے ہیں۔ لیکن پتریاٹہ چیئر لفٹ ریزاٹ کے اوپر ڈینگی لاروا کا پایا جانا محکمہ سیاحت کی کارکردگی کے اوپر بھی بڑا سوالیہ نشان ہے۔

ای پیپر دی نیشن

مصنوعی لکیریں

منظر الحق Manzarhaque100@gmail.com  قدیم زمانوں میں دنیا کی ہیئت آسان ہوا کرتی تھی،جغرافیائی سرحدوں و لکیروں کا نام و نشان تک نہ ہوتا ...