بھارت کی بلوچستان میں انتشار کی کوششیں ناکام ،نوجوان سازشوں سے بخوبی آگاہ، احسن اقبال

اسلام آباد(نمائندہ خصوصی)وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی اور خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال نے اسلام آباد میں "میر ہزار خان مری" کی کتاب کی تقریب رونمائی سے خطاب کیا۔ اس تقریب میں نمایاں شخصیات، بشمول گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی، خالد فرید، اور بلوچستان صوبائی اسمبلی کے معزز اراکین موجود تھے۔اپنے خطاب میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے بلوچستان کے عظیم سپوت میر ہزار خان مری کی زندگی اور ان کی جدوجہد کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب ایک ایسے شخص کی زندگی کو بیان کرتی ہے جس نے نہ صرف اپنے لوگوں کے لئے جدوجہد کی بلکہ ان سازشوں کا بھی سامنا کیا جو بلوچستان کے نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف بھڑکانے کے لئے کی جا رہی تھیں۔ وفاقی وزیر نے میر ہزار خان مری کی سیاسی بصیرت اور مفاہمت کی جانب ان کی واپسی کو ایک قابل تقلید عمل قرار دیا۔بلوچستان کی اسٹریٹیجک اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے پروفیسر احسن اقبال نے کہا کہ اگر بلوچستان پاکستان کا حصہ نہ ہوتا تو آج اس کا حال افغانستان جیسا ہو سکتا تھا جہاں بڑی طاقتوں کی پراکسی جنگوں نے تباہی مچا رکھی ہے۔ انہوں نے کلبھوشن یادیو کے کیس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی طرف سے بلوچستان میں انتشار پھیلانے کی کوششیں بار بار ناکام ہو چکی ہیں، اور بلوچستان کے نوجوان ان سازشوں سے بخوبی آگاہ ہیںتعلیمی منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے  احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نوجوانوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کرنے کے لیے حکومت نے جامع اقدامات کیے۔ 5,000 اسکالرشپس فراہم کیے گئے تاکہ بلوچستان اور سابق فاٹا کے نوجوان پنجاب اور اسلام آباد کی بہترین یونیورسٹیوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ بلوچستان کے نوجوانوں کے ہاتھوں میں بندوق دینا چاہتے ہیں، وہ دشمن کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت بلوچستان کے نوجوانوں کو لیپ ٹاپ، کمپیوٹر اور ڈیجیٹل اسکلز فراہم کر رہی ہے تاکہ وہ 21ویں صدی کے چیلنجز کا مقابلہ کرسکیں اور صوبے کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکیں۔ پروفیسر احسن اقبال نے کتاب "میر ہزار خان مری" کے مصنفین عماد مسعود اور خالد فرید کو اس اہم کاوش پر مبارکباد پیش کی اور تجویز دی کہ اس کتاب کو بلوچی زبان میں بھی ترجمہ کیا جائے تاکہ صوبے کے زیادہ سے زیادہ نوجوان اس سے استفادہ کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی کے لیے حکومت کے عزم میں کوئی کمی نہیں ہے اور جلد ہی صوبہ پاکستان کا خوشحال ترین علاقہ بنے گا۔

ای پیپر دی نیشن