پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم ’لنکڈان‘ نے اپنے صارفین کا ڈیٹا استعمال کرنا شروع کردیا ہے۔
امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق لنکڈان اپنے صارفین کا ڈیٹا جنریٹیو انٹیلی جنس ماڈلز کی تشکیل کےلیے استعمال کررہا ہے۔
پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ اپنے صارفین کا ڈیٹا لاگ ان ہونے کے ساتھ ہی جمع کرنا شروع کردیتا ہے، یعنی کتنی بار لنکڈان استعمال کیا، کیا پوسٹس اور آرٹیکلز شیئر کیے، کس زبان کو ترجیح دی اور کمپنی کو کیا فیڈ بیک دیا۔
لنکڈان نے صارفین کا ڈیٹا جمع کرنے کی تصدیق کی اور کہا کہ وہ اپنی سروسز کی بہتری کےلیے ایسا کرتا ہے، اس معاملے میں رواں ہفتے سے صارفین کو نوٹیفکیشن بھی بھیجے جارہے ہیں
پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم نے واضح کیا ہے کہ پرائیویسی سمیت صارفین سے متعلقہ نئی تبدیلیاں 20 نومبر سے نافذ العمل ہوں گی۔
لنکڈان کی چیف پرائیویسی آفیسر نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی ہے، جس میں بتایا گیا کہ صارفین کا ذاتی ڈیٹا کمپنی کے جنریٹیو انٹیلی جنس ماڈلز اور سیکیورٹی کو بہتر بنانے کےلیے استعمال کیا جائے گا۔
لنکڈان جاب کے متلاشی افراد اور کمپنیوں کے درمیان بائیو ڈیٹا کی شیئرنگ کا پلیٹ فارم ہے، جس کے ذریعے کمپنی کو درست ملازم اور فرد کو من چاہی نوکری ملنے کی امید ہوتی ہے۔
پروفیشنل نیٹ ورکنگ پلیٹ فارم کے اس اقدام پر کچھ صارفین نے اعتراض کیا تو کچھ نے خود سے معلومات فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے