چودھری شجاعت حسین نے ایم کیو ایم کے حکومت کے بارے میں تحفظات دور کرانے میں کردار ادا کرنے کی یقین دھانی کرادی۔

مسلم لیگ قاف کے ذمہ دار ذرائع کے مطابق چوہدری برادرن سے متحدہ قومی موومنٹ کے قائدین کی ملاقات الطاف حسین کی اجازت کے بعد ہوئی جس میں دونوں جانب سے سنئیر رہنما شریک تھے۔ متحدہ قومی موومنٹ کے وفد کی قیادت قومی اسمبلی میں ایم۔کیو۔ایم کے پارلیمانی لیڈر فاروق ستار نے کی جبکہ بابر غوری اور رضا ہارون بھی انکے ہمراہ تھے۔ دوسری جانب چوہدری شجاعت حسین کی معاونت کیلئے پرویز الہی، مخدوم فیصل صالح حیات اور راجہ بشارت موجود تھے۔زرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے متحدہ قومی موومنٹ کے قائدین کو صدر آصف علی زرداری اور اپنے درمیان ہونے والے رابطوں میں اعتماد میں لیتے ہوئے ممکنہ قومی حکومت میں شامل ہونے کی سفارش کی۔ ذرائع کے مطابق متحدہ کے وفد نے چوہدری شجاعت حسین پر واضح کیا کہ انکی جماعت کی حکومت میں واپسی پیپلز پارٹی کی آئندہ مالی سال کے بجٹ میں عام آدمی کو ریلیف دینے والی اقتصادی پالیسیوں سے مشروط ہے۔ ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت حسین نے متحدہ کے وفد سے انکے حکومت پر موجود تحفظات دور کرنے کیلئے صدر زرداری سے بات کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی ۔ دوسری جانب وقت نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ قاف کے سنئیر رہنما مخدوم فیصل صالح حیات نے کہا کہ انکی جماعت اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان گذشتہ ڈیڑھ سال سے ورکنگ ریلشن شپ قائم ہے اور جمعرات کے روز ہونے والی اس ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان سیاسی تعاون کو مزید بڑھانے پر بات ہوئی۔ مخدوم فیصل صالح حیات نے اس تاثر کی سختی سے تردید کی چوہدری شجاعت حسین متحدہ کو حکومت میں واپس لانے کیلئے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ابھی قاف لیگ کے اندر قومی حکومت میں پیپلز پارٹی کے ساتھ اشتراک عمل پر اتفاق رائے ہونا باقی ہے۔

ای پیپر دی نیشن