کراچی اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے کاروبار کے دوران زبردست اتار چڑھاؤ دیکھا گیا۔ ٹریڈنگ کے دوران پانچ میں سے تین سیشنز میں انڈیکس نے چودہ ہزار پوائنٹس کی سطح عبور کی لیکن کاروبار کے اختتام پر یہ حد برقرار نہ رہ سکی۔غیر ملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے اکیاسی لاکھ ڈالر کی نئی سرمایہ کاری بھی انڈیکس کو چودہ ہزار پوائنٹس کی سطح برقرار رکھنے میں مدد نہ دے سکی۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر کے ایس ای ہنڈریڈ انڈیکس مجموعی طور پر ایک سو سینتیس پوائنٹس اضافے کے بعد تیرہ ہزار نو سو چھتیس پوائنٹس پر بند ہوا۔ اس ہفتے امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں مندی، کیپیٹل گین ٹیکس کے حوالے سے جاری ہونے والے ایس آر او سے متعلق منفی خبروں اور اسٹاک مارکیٹ میں لسٹڈ نوے کمپنیوں کو ڈیفالٹر لسٹ میں ڈالے جانے کے نوٹسسز نے مارکیٹ کی تیزی کو محدود رکھا۔ گزشتہ ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں اوسط کاروباری حجم اٹھائیس فیصد کمی کے بعد چھبیس کروڑ شئیرز تک محدود رہا۔اس ہفتے کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ڈی جی خان سیمنٹ، پاکستان آئل فیلڈ،بن قاسم اور فوجی فرٹیلائزر کمپنی کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق سیمنٹ اور انرجی اسٹاکس کے رزلٹ نے مارکیٹ کی تیزی میں اہم کردار ادا کیا۔