”فلائٹ کفن“ پونے 28 سال پرانا دنیا میں متروک طیارہ ”سفارش کے زور“ پر اڑتا رہا

Apr 21, 2012

سفیر یاؤ جنگ
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ + ثناءنیوز) بھوجا ایئر لائن کے جس بوئنگ طیارے کو حادثہ پیش آیا انہیں دنیا بھر میں ”فلائٹ کفن“ کا نام دیا گیا ہے۔ کمپنی ریکارڈ کے مطابق اسی ساخت کے مزید 2 طیاروں کے لئے بھوجا ایئرلائن نے آرڈرز بک کرائے ہیں۔ گذشتہ 10 برسوں میں بوئنگ کے ان طیاروں کو سب سے زیادہ فضائی حادثات پیش آئے ہیں اور اب یہ طیارے دنیا بھر میں متروک ہو چکے ہیں۔ ایوی ایشن صنعت کے ذرائع کے مطابق 4 لاکھ ڈالرز میں ان طیاروں کو خرید کر پاکستان میں ”ایئروزوینس“ دلوائی جاتی ہے۔ ان کی مرت پر 10 لاکھ ڈالرز تک درکار ہوتے ہیں جو کمپنیاں نہیں کرتی ہیں۔ بھوجا ایئر لائن کا تباہ ہونے و الا بی فور 213 طیارہ 27 سال 9 ماہ پرانا تھا۔ یہ طیارے مشرق وسطیٰ، یورپ اور دیگر ممالک میں متروک ہو چکے ہیں۔ ان طیاروں کو پچھلے دس سال سے ایسے حادثات پیش آ رہے ہیں لیکن انسانی جانوں کی بجائے منافع کو اہمیت دی جا رہی ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق یہ طیارہ جنوبی افریقہ سے لیز پر لیا گیا تھا۔ ایسے پرانے طیارے تین چار لاکھ ڈالر میں خریدے جاتے ہیں۔ ان کی مناسب مرمت نہیں کرائی جاتی کیونکہ ان طیاروں کی مرمت پر دس لاکھ ڈالر تک خرچ آتا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق طیارے کا انسٹرومنٹ لینڈنگ سسٹم خراب تھا جس کی وجہ سے جہاز لائن اپ نہ ہو سکا۔ نجی ٹی وی کے مطابق بوئنگ 737 کو کافی عرصہ پہلے گرا¶ن کر دیا گیا تھا اسے ناجائز طور پر دبا¶ ڈال کر آپریشنل کرنے کے لئے کلیئر کرایا گیا۔ سول ایوی ایشن نے پائلٹ نوراللہ آفریدی کے لائسنس پر بھی اعتراضات لگا رکھے تھے جنہیں دبا¶ ڈال کر کلیئر کرایا گیا۔ بھوجا ایئر لائن کو چند برس پہلے آپریشنز سے روک دیا گیا تھا اور دوبارہ اسے پروازوں کی اجازت دی گئی۔ گذشتہ روز اس کی یہ پہلی پرواز تھی۔ جس نئی ایئر لائن کا طیارہ المناک حادثہ کا شکار ہوا ہے اس نے پاکستان کی پہلی نجی فضائی کمپنی کے طور پر 7 نومبر 1997ءمیں اندرون ملک پروازوں کا آغاز کیا۔ اگلے برس کمپنی نے دبئی کے لئے پرواز بھی شروع کر دی۔ کمپنی نے ملک کے اندر محدود پروازوں کا آپریشن جاری رکھا لیکن مالی مسائل کی وجہ سے 2001ءمیں کمپنی نے اپنے آپریشن ختم کر دئیے۔ گیارہ برس کی مدت کے بعد گذشتہ برس ایک بار پھر دو پرانے طیاروں کی مدد سے اندرون ملک پروازوں کا آغاز کیا۔ 20 اپریل کو بھوجا ایئرلائن کی ویب سائٹ پر تازہ ترین خبر کے طور پر یہ اعلان کیا گیا کہ کمپنی نے اپنے فضائی آپریشن کی کامیابی کے بعد پروازوں کا دائرہ کوئٹہ اور اسلام آباد تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزیدخبریں