الیکشن کمشن کی فوج تعیناتی کیلئے دوبارہ سفارش‘ 21 ہزار پولنگ سٹیشن حساس قرار

اسلام آباد+ لاہور (ایجنسیاں) الیکشن کمیشن نے ملک میں امن و امان اور حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ فوری طور پر امن و امان کی صورتحال بہتر کرنے کے لیے اقدامات کریں۔ وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں کو بھیجے گئے خط میں کمیشن نے کہا کہ پولیس اور رینجرز کے علاوہ فوج کی بھی خدمات حاصل کریں اور امن و امان کو یقینی بنائیں۔ الیکشن کمیشن نے ایک بار پھر فوج کو تعینات کرنے کی سفارش کی ہے۔ الیکشن کمشن نے اپنے خط میں کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کی گیارہ وارداتیں ہوئی ہیں اور ڈپٹی الیکشن کمشنر سمیت 19 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں اور الیکشن کمشن کے دفتر پر دستی بم پھینکا گیا۔ الیکشن کمشن کمیشن نے خیبر پی کے میں حملوں پر بھی تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ شدت پسندوں کے خوف کی وجہ سے ملک بھر میں سیاسی جلسے جلوس نہیں ہو رہے اور خدشہ ہے کہ اس سے ووٹوں کی شرح پر بھی فرق پڑ سکتا ہے۔ کمشن نے کہا کہ ملک بھر میں انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے علاوہ عام لوگوں کی جان و مال کی حفاظت کے لیے انتظام کریں اور اس مقصد کے لیے پولیس اور رینجرز کے علاوہ فوج کی خدمات بھی حاصل کریں۔ دہشت گردی کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔ الیکشن کمشن نے کہاکہ ملک میں صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لئے امن و امان کا قیام بہت ضروری ہے کیونکہ شفاف انتخابات کا انعقاد ہی ملک کو درپیش چینلجوں سے نمٹنے کے لئے ایک بہتر قیادت فراہم کر سکتا ہے۔ الیکشن کمشن نے ملک بھر کے 21 ہزار 326 پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دےدیا ہے۔ الیکشن کمشن کے مطابق ملک بھر کے 11 ہزار 53 حساس اور 10 ہزار273 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس ہیں، سب سے زیادہ حساس پولنگ سٹیشنز کی تعداد خیبر پی کے میں ہے جہاں 4 ہزار 629 حساس جبکہ ایک ہزار 56 حساس ترین پولنگ اسٹیشن ہیں۔ الیکشن کمیشن نے پنجاب میں 2 ہزار 911 پولنگ سٹیشن حساس اور2 ہزار617 پولنگ اسٹیشن حساس ترین قرار دیئے ہیں۔ سندھ میں 3 ہزار261 پولنگ سٹیشنز حساس جبکہ 4 ہزار 629 پولنگ سٹیشن حساس ترین جبکہ بلوچستان میں ایک ہزار 71 حساس جبکہ ایک ہزار451 پولنگ سٹیشنز کو حساس ترین قرار دیا ہے۔ اس کے علاوہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں 459 حساس اور 510 حساس ترین پولنگ سٹیشن ہیں جب کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے بھی 11 پولنگ اسٹیشنز حساس اور10 حساس ترین قرار دیئے گئے۔ عام انتخابات کے لئے بیلٹ پیپز کی چھپائی کا کام شروع کردیا گیا ہے۔ بیلٹ پیپر کی چھپائی نیشنل پرنٹنگ کارپوریشن میں کی جا رہی ہے۔ اس سلسلے میں کراچی، لاہور اور اسلام آباد میں نیشنل پرنٹنگ کارپوریشن کے پرنٹنگ پریس میں پاک فوج کی ایک ایک کمپنیاں ایک ہفتے قبل سے ہی تعینات کردی گئی تھیں۔ انتخابات کے لئے مجموعی طور پر 18 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں گے، قومی اسمبلی کے لئے بیلٹ پیپر سبز اور صوبائی اسمبلی کے لئے بیلٹ پیپر سفید ہو گا۔ حکومت پنجاب نے 11مئی کو الیکشن کے روز پولنگ سٹیشنو ں کے اندر پولیس کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پولیس باہر امن امان کے انتظامات اور سکیورٹی کی ذمہ دار ہوگی۔ اس بارے میں ہوم ڈیپارٹمنٹ پنجاب تمام انتظامی افسران کو ہدایات جاری کردی ہیں کہ تمام ڈی سی او الیکشن کے روز پولنگ سٹیشن کے اندر پولنگ سٹیشن کے انچارج افسر کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیں گے جس کی سفارش پر کسی فرد کو گرفتار کیا جا سکے گا۔ 

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...