بوسٹن/ نیو یارک (اے پی اے+ نمائندہ خصوصی) امریکہ میں پولیس نے کہا ہے کہ بوسٹن میں میراتھن دوڑ کے دوران بم دھماکوں کے مفرور نوجوان ملزم کو ‘سرچ آپریشن‘ کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق 19 سالہ نوجوان زوخار سرنائیو بوسٹن کے علاقے واٹر ٹاو¿ن میں ایک گھر کے پچھلے حصے میں ایک کشتی میں چھپا ہوا تھا۔گرفتاری سے قبل فائرنگ کی آواز بھی سنی گئی اور اطلاعات کے مطابق مشتبہ نوجوان شدید زخمی ہے۔صدر اوباما نے کہا کہ ا±ن وجوہات کو جاننے کی کوشش کی جائے گی کہ بوسٹن بم دھماکے کرنے والے دونوں بھائی کیسے ان حملوں کی طرف راغب ہوئے۔ امریکی حکام نے کہا ہے کہ بوسٹن دھماکے کے مبینہ ملزم سے پوچھ گچھ کے لئے روس نے 2011ءمیں ایف بی آئی سے رابطہ کیا تھا ۔ پولیس چیف کے مطابق بوسٹن دھماکوں کے بعد واٹر ٹاو¿ن سے پولیس ہینڈ گینز ، رائفل اور 6 بم برآمد کئے۔ دوسری جانب بوسٹن دھماکوں کے بعد امریکن مسلمانوں میں خوف لوٹ آیا ہے امریکین مسلمانوں کو خوف کی اسی صورت حال کا سامنا ہے جس کا مقابلہ انہوں نے نائن الیون کے بعد کیا تھا۔