لاہور (انٹرنیشنل ڈیسک) پاکستان میں گرلز سکولوں پر طالبان کے حملوں اور مسلسل دھمکیوں نے طالبات اور اساتذہ کو یکساں متاثر کیا ہے۔ دھمکیوں کے باوجود اب اساتذہ خود بھی لڑکیوں کی تعلیم کے لئے پرعزم ہیں۔ پاکستانی طالبان کی طرف سے لڑکیوں کی تعلیم کے خلاف گرلز سکولوں پر حملوں کا سلسلہ قبائلی علاقوں اور سوات سے شروع ہو کر شہروں تک پھیل چکا ہے۔ نیوزویک کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے دنیا بھر میں تعلیم کے لئے نمائندہ خصوصی سابق برطانوی وزیراعظم گورڈن برا¶ن کا کہنا ہے کہ ملالہ یوسف زئی پر طالبان کے حملے اور کراچی میں خیبر ایجنسی سے تعلق رکھنے والی 41 سالہ خاتون سکول ٹیچر شہناز نازلی کے قتل کے بعد مقامی اور عالمی سطح پر لڑکیوں کی تعلمی کے لئے مثبت ردعمل دیکھنے میں آ رہا ہے۔ دنیا بھر میں اساتذہ کی ایک عالمی تنظیم ایجوکیشن انٹرنیشنل نے شہناز نازلی کے نام سے سکالر شپ فنڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ اس فنڈ سے پاکستان میں لڑکیوں کی تعلمی کے لئے کام کرنے والے کارکنوں، اساتذہ اور طالبات کو وظائف دئیے جائیں گے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا ہے اقوام متحدہ ملالہ یوسفزئی اوراس طرح کی دوسری لاکھوں لڑکیوں اور لڑکوں کی حمایت کرتا ہے جو معیاری تعلیم کے مستحق ہیں۔ واشنگٹن میں عالمی بینک کے اشتراک سے تعلیم کے فروغ سے متعلق ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہم نے اعلی سطح کے اشتراک عمل کے ذریعے ترقی کیلئے ٹھوس بنیا د رکھ دی ہے ۔